بے تار کنیکٹوٹی کا نیا دور وائی فائی سات منظور

newsdesk
2 Min Read
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی نے ۵۹۲۵–۶۴۲۵ میگاہرٹز بینڈ میں وائی فائی سات کی منظوری دے دی، تیز رفتار کنیکٹوٹی اور کم لاگت براڈبینڈ ممکن ہوگا

پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی نے ۲۶ ستمبر ۲۰۲۵ کو ۵۹۲۵–۶۴۲۵ میگاہرٹز بینڈ میں وائی فائی سات کو اگلے مراحل کے لیے منظور کر دیا ہے، جو پہلے وائی فائی ۶ ای کے لیے منظور کردہ پیرامیٹرز کے تحت ہوگا۔ یہ فیصلہ ملکی سطح پر بے تار کنیکٹوٹی کو نئی رفتار اور صلاحیت فراہم کرنے کی جانب اہم پیش رفت ہے۔وائی فائی سات تیز رفتار ڈیٹا ٹرانسفر، کم تاخیر اور مضبوط اعتبار کی خصوصیات کے ساتھ آنے والی نسل ہے جس سے اعلیٰ معیار کی ویڈیو اسٹریمنگ، آگمینٹڈ اور ورچوئل رئیلٹی کے اطلاقات، اور صنعتی خود کاری کے حل بہتر انداز میں چل سکیں گے۔ وائی فائی سات کے نفاذ سے روایتی بینڈز میں ہجوم کم ہوگا اور مجموعی براڈبینڈ فراہمی کے اخراجات میں کمی آئے گی، جس کا براہِ راست فائدہ صارفین اور سروس فراہم کنندگان کو ہوگا۔یہ تکنیکی پیش رفت گھروں، چھوٹے اور درمیانے کاروبار، تعلیمی کیمپس، طبی اداروں اور سمارٹ شہروں میں کنیکٹوٹی کو مضبوط کرے گی۔ وائی فائی سات کی صلاحیتیں خاص طور پر ایسے ماحول میں کارگر ہوں گی جہاں کم تاخیر اور مسلسل کنکشن کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس کے نتیجے میں آن لائن تعلیم، دور سے طبی خدمات اور صنعتوں میں خود کار نظاموں کی کارکردگی بہتر ہونے کی توقع ہے۔پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کا کہنا ہے کہ یہ منظوری ملک کو ایشیا پیسیفک خطے میں ابتدائی اپنانے والوں میں شامل کرے گی اور قومی ڈیجیٹل معیشت کو شمولیتی انداز میں بڑھانے میں مدد دے گی۔ وائی فائی سات کے نفاذ سے ڈیجیٹل خلاء کم کرنے، مواصلاتی نظام کی لچک بڑھانے اور عوامی و نجی شعبے میں جدید خدمات کے پھیلاؤ کو فروغ دینے کی راہ ہموار ہوگی۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے