جماعت اسلامی نے پرانے سیاسی نظام کے خلاف جدوجہد تیز کرنے کا اعلان

newsdesk
3 Min Read
امیر جماعتِ اسلامی پنجاب ڈاکٹر طارق سلیم نے سرگودھا میں پرانے سیاسی نظام کے خلاف عوامی تحریک اور نومبر میں اجتماعِ عام کا اعلان کیا

امیر جماعت اسلامی پنجاب ڈاکٹر طارق سلیم نے سرگودھا میں منعقدہ ممبران کے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ ملک پر مسلط پرانا سیاسی نظام ختم کرنے کے لیے جدوجہد تیز کرنا ہوگی اور صرف منظم تحریک یعنی جماعت اسلامی ہی عوامی حکمرانی کا حق واپس لا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ۔ڈاکٹر طارق سلیم نے روایتی سیاسی جماعتوں پر سخت نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی نے طویل عرصے تک ووٹروں کو گمراہ کیا ہے اور وہ محضورانہ مخالف کا تاثر دے کر مشترکہ مفادات کی خدمت کرتی رہی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ عوامی مسائل حل کرنے کے لیے واضح اور منظم تنظیمی حکمتِ عملی ضروری ہے۔امیر پنجاب نے کہا کہ جماعت اسلامی کی ممبرشپ اور عوامی کمیٹیاں ملک بھر میں ایک سنگِ میل ہیں جو لوگوں کے مسائل کے حل میں مددگار ثابت ہوں گی۔ پارٹی شہریوں کے ساتھ تعاون اور شراکت کے جذبے سے مسائل کے حل کے لیے عملی طور پر کام کرے گی۔انہوں نے اعلان کیا کہ اجتماعِ عام نومبر میں منعقد کیا جائے گا جس کا مقصد بدعنوان اور پرانے عہدوں و نظام کے خلاف عوامی شعور کو متحرک کرنا ہوگا۔ ڈاکٹر طارق سلیم نے واضح کیا کہ جماعت اسلامی کا ہدف قوم کو اسی نظام سے آزاد کروانا ہے جو ملکی ترقی اور عوامی حقوق کے راستے میں رکاوٹ بنا ہوا ہے۔امیر نے کہا کہ پاکستان کی شناخت اس کے نظریے پر مبنی ہے لیکن حاکم طبقہ اس شناخت سے قوم کو محروم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ ان کے الفاظ میں ملک کی 78 سالہ تاریخ میں ایک بھی دن مکمل طور پر اسلامی نظام کے تحت نہیں گزرا اور موجودہ ادارے عدلیہ، پارلیمان اور مراکزِ اقتدار بھی ان کے نزدیک احکامِ اللہ اور اس کے رسول کے برخلاف کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے شہری حقوق کے دفاع اور جمہوریت کی بحالی کے لیے وسیع عوامی بیداری کی اپیل کی۔اجلاس میں مقامی قائدین بھی شریک تھے جن میں امیر جماعت اسلامی سرگودھا اویس قاسم تالا، نائب امیر میاں انعام الحق قیصر، ڈاکٹر غلام مرتضیٰ، عامر محمود چیمہ اور پرویز اصغر چیمہ شامل تھے جنہوں نے پارٹی کے اقدامات اور آئندہ مہم کے بارے میں شرکاء کو آگاہ کیا۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے