اسلامی تعاون تنظیم کا افغانستان کے لیے رابطہ گروپ اجلاس

newsdesk
2 Min Read
ڈپٹی وزیرِاعظم و وزیرِخارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے اسلامی تعاون تنظیم کے رابطہ گروپ میں افغانستان کی امن و استحکام کے لیے مدد اور تعاون پر زور دیا۔

ڈپٹی وزیرِاعظم و وزیرِخارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے اسلامی تعاون تنظیم کے افغانستان کے لیے رابطہ گروپ کے پہلے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا کہ ہم برادر ملک افغانستان میں امن، استحکام اور خوشحالی کے لیے پُرعزم ہیں۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ افغانستان کو الگ تھلگ نہیں چھوڑا جا سکتا اور بین الاقوامی برادری کو اس کے لیے کردار ادا کرنا ہوگا۔سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے اسلامی تعاون تنظیم کے اراکین پر زور دیا کہ وہ بلاشرط انسانی امداد کے وسائل کو یقینی بنائیں، تجارتی اور بینکاری نظام کی بحالی میں تعاون کریں، علاقائی رابطوں کو فروغ دیں اور بین الاقوامی معاہدات کی تعمیل کے لیے بات چیت کو زندگی دیں۔ ان کا کہنا تھا کہ انسانی ضروریات اور معیشت کی بحالی امن کے دیرپا تسلسل کے لیے بنیادی شرائط ہیں۔انہوں نے افغان سرزمین سے آپریٹنگ دہشت گرد عناصر پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور انتباہ دیا کہ یہ گروہ خطے کی امن و سلامتی کے لیے بڑا خطرہ ہیں۔ پاکستان نے مطالبہ کیا کہ افغان حکام موثر، ٹھوس اور قابلِ پیمائش اقدامات کریں تاکہ سرحدی دہشت گردی کے خلاف اعتماد پیدا کیا جا سکے اور خطے میں امن کی کوششیں مؤثر ہوں۔سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے اس بات پر زور دیا کہ پائیدار امن کے لیے خلوص، باہمی احترام اور سیاسی عزم ضروری ہیں۔ پاکستان نے تجویز پیش کی کہ اسلامی تعاون تنظیم کے ماہرین پر مشتمل ایک ورکنگ گروپ تشکیل دیا جائے جو افغانستان کے استحکام کے لیے مرحلہ وار روڈ میپ تیار کرے اور اراکین کے تعاون سے عملدرآمد کی حکمتِ عملی وضع کرے۔اسلامی تعاون تنظیم کے اس فورم میں پاکستان کی شمولیت اور پیش کردہ حکمتِ عملیاں اس عزم کی عکاسی کرتی ہیں کہ علاقائی تعاون اور مشترکہ کوششیں ہی افغانستان میں دیرپا امن و خوشحالی لا سکتی ہیں۔اسلام آباد، ۲۴ ستمبر ۲۰۲۵

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے