پاکستانی ملبوسات کی صنعت عالمی مارکیٹ میں ابھرتی قوت قرار

newsdesk
3 Min Read
سیالکوٹ کے پیس اسپورٹس نے علی بابا ڈاٹ کام کوکریئٹ ۲۰۲۵ میں پاکستانی ملبوسات کی برآمدی صلاحیت اجاگر کی۔

پاکستان کی اسپورٹس ویئر اور ملبوسات کی صنعت کو امریکہ میں ہونے والے علی بابا ڈاٹ کام کے فلیگ شپ ایونٹ "کوکریئیٹ 2025” میں عالمی سطح پر سراہا گیا۔ اس ایونٹ میں سیالکوٹ کی کمپنی پیس اسپورٹس کے بانی تحسین عباس نے پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے ملک کو ایک معتبر اور مسابقتی سورسنگ حب کے طور پر پیش کیا۔

پیس اسپورٹس، جو کسٹم اسپورٹس ویئر اور ٹیم یونیفارمز تیار کرتی ہے، نے پہلی مرتبہ کسی امریکی ٹریڈ شو میں شرکت کی۔ تحسین عباس، جو علی بابا ڈاٹ کام پر دس سال سے زائد عرصے سے ویری فائیڈ سیلر ہیں، نے عالمی خریداروں کے بدلتے رجحانات اور ڈیٹا پر مبنی سورسنگ کے نئے رحجانات پر خطاب کیا۔ انہوں نے بتایا کہ ان کی کمپنی کی آمدنی کا 80 فیصد سے زیادہ علی بابا ڈاٹ کام کے ذریعے آتا ہے، اور پاکستان تیزی سے ایک اعلیٰ سطحی سورسنگ ڈیسٹینیشن کے طور پر ابھر رہا ہے۔

تقریب میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا: "کوکریئیٹ 2025 میں شرکت میرے لیے اور پاکستان کی قوتوں کو عالمی سطح پر دکھانے کے لیے ایک قیمتی موقع تھا۔ امریکی خریداروں کا فوری ردعمل شاندار رہا، اور میری نشست نے ثابت کیا کہ پاکستان کی ملبوسات کی صنعت کو ایک قابل اعتماد اور مسابقتی سورسنگ مقام سمجھا جا رہا ہے۔”

علی بابا ڈاٹ کام نے ایونٹ میں اپنی جدید ترین مصنوعی ذہانت پر مبنی ٹیکنالوجیز بھی متعارف کرائیں۔ کمپنی کی ریسرچ کے مطابق دنیا بھر کی 63 فیصد چھوٹی اور درمیانی کمپنیز (SMEs) اب کراس بارڈر ٹریڈ کے لیے AI ٹولز چاہتی ہیں۔ اس ضرورت کے پیش نظر علی بابا نے ڈیپ سرچ کے نام سے ایک انقلابی بی ٹو بی پروکیورمنٹ ٹول متعارف کرایا جو لمبی نیچرل لینگویج کوئریز اور امیج سرچ کو بیک وقت سمجھ کر درست ترین نتائج فراہم کرتا ہے۔

علی بابا ڈاٹ کام کے صدر کو ژانگ نے کہا: "AI کوئی عیاشی نہیں، یہ بقا ہے۔ خاص طور پر بی ٹو بی بزنس میں جہاں بڑے فیصلوں کے لیے جدت ناگزیر ہے۔ صارفین کا رویہ بدل رہا ہے اور روایتی سرچ ناکافی ہو چکی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہم اپنی 26 سال پرانی سروس کو مکمل طور پر AI پر استوار کر رہے ہیں تاکہ دنیا بھر کے SMEs تیزی اور درستگی کے ساتھ ترقی کر سکیں۔”

پاکستانی تاجر کی اس کامیاب شرکت نے ملک کے برآمدی شعبے اور ڈیجیٹل تجارت میں ترقی کی صلاحیت کو اجاگر کیا ہے، جو پاکستان کو عالمی سطح پر ایک ابھرتا ہوا سورسنگ حب بنانے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے