ڈنمارک نے حکومتِ پاکستان کے ساتھ شراکت میں فیصل آباد میں ایک جدید سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ کے لیے مالی اعانت کا اعلان کیا ہے۔ یہ منصوبہ ڈینِڈا برائے پائیدار انفراسٹرکچر فنانس اور ڈنسکے بینک کی شمولیت سے عمل میں آئے گا اور اس کے لیے کل 183 ملین یورو کی فنانسنگ فراہم کی گئی ہے۔ یہ قرض حکومتِ پاکستان کے لیے مکمل طور پر بغیر شرحِ سود ہوگا، جو مالی بوجھ کم کرنے کے اعتبار سے اہم پیشرفت ہے۔اس منصوبے کی صلاحیت روزانہ 33 ملین گیلن گندے پانی کو قابلِ استعمال انداز میں صاف کرنے کی ہوگی، جس سے نہ صرف ماحولیاتی آلودگی کم ہوگی بلکہ عوامی صحت کے معیار میں بھی واضح بہتری متوقع ہے۔ پائیدار انفراسٹرکچر کے اس اقدام سے شہر کی سیوریج سسٹم مضبوط ہوگا اور شہری لچک میں اضافہ آئے گا۔ڈنمارک کی جانب سے مالی تعاون کے مجموعی پیکیج میں نقد امداد بھی شامل ہے اور کل معاونت قرض اور گرانٹس ملا کر منصوبے کی کل فنانسنگ کا 35 فیصد سے زائد بنتی ہے۔ اس نوعیت کا حصہ جس میں گرانٹس شامل ہیں منصوبے کی تکمیل اور طویل مدتی استحکام کے لیے معاون ثابت ہوگا۔منصوبے کی تعمیراتی ذمہ داری ڈنمارکی کمپنیوں کو دی جائے گی اور تعمیر کے بعد تین سال تک وہ آپریشن اور دیکھ بھال میں بھی تعاون فراہم کریں گی۔ اس دوران عالمی معیار کی مہارت، تجربات کی منتقلی اور تکنیکی معاونت سے مقامی انتظامیہ اور کارکنان کو فوائد ملیں گے، جو عوامی سطح پر مضبوط روابط اور عملی سیکھنے کے مواقع پیدا کریں گے۔یہ اہم منصوبہ دونوں ممالک کے درمیان پائیدار شہری ترقی اور سبز انفراسٹرکچر کے میدان میں تعاون کی ایک روشن مثال بن سکتا ہے۔ پائیدار انفراسٹرکچر کے ذریعے نہ صرف ماحول محفوظ ہوگا بلکہ شہری معیارِ زندگی میں بھی بہتر تبدیلیاں آسکتی ہیں، جو مستقبل میں مزید شراکتوں کے دروازے کھول سکتی ہیں۔
