باغ میں واقع ویمن یونیورسٹی کے کیمپس میں خواتین کے لیے خاص طور پر تیار کردہ ٹیکنالوجی پارک کا قیام علاقے کی ترقی اور خواتین کی معاشی شمولیت کے لیے اہم پیش رفت ہے۔ اس جدید ورک اسپیس میں مجموعی رقبہ ۵۰۰۰ مربع فٹ ہے جہاں خواتین سافٹ ویئر اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں کام اور تربیت حاصل کرسکیں گی۔ خواتین ٹیکنالوجی پارک مقامی سطح پر روزگار اور ہنر کے مواقع فراہم کرنے کی غرض سے تیار کیا گیا ہے۔پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ نے اس منصوبے پر مجموعی طور پر ۳۱ ملین روپے جبکہ ویمن یونیورسٹی اور اسپیشل کمیونیکیشن آرگنائزیشن کے تعاون سے پارک مکمل کیا گیا ہے۔ بورڈ کے مطابق یہ اقدام مساوی مواقع کی فراہمی اور خواتین کو سماجی و ڈھانچہ جاتی رکاوٹوں سے نکلنے میں مدد دینے کے نقطۂ نظر سے اہم ہے۔پارک میں آئی ٹی اور آئی ٹی سروسز سے وابستہ کمپنیوں کے لیے جدید سہولیات مہیا کی جائیں گی اور خواتین اسٹارٹ اپس کو مقامی سطح پر معاونت فراہم کی جائے گی۔ اس منصوبے کے تحت تربیتی پروگرام، مشترکہ ورک اسپیس اور سافٹ ویئر ڈویلپمنٹ کے لیے ضروری انفراسٹرکچر دستیاب ہوگا تاکہ خواتین جدت
اور روزگار کے نئے مواقع سے فائدہ اٹھا سکیں۔ خواتین ٹیکنالوجی پارک علاقائی سطح پر خواتین کی صلاحیتوں کو بروئے کار لانے اور بڑے شہروں کی طرف ہجرت کی ضرورت کو کم کرنے میں معاون ثابت ہوگا۔سافٹ لانچ کی تقریب کل ۲۳ ستمبر کو منعقد ہوگی جس میں افتتاحی تقریب کے ساتھ اوپن ہاؤس بھی رکھا گیا ہے۔ اس موقع پر آئی ٹی کمپنیوں، خواتین اسٹارٹ اپس اور ٹیکنالوجی کے شعبے سے تعلق رکھنے والے افراد کو شرکت کی دعوت دی گئی ہے تاکہ پارک کی سہولیات اور مواقع سے براہ راست آگاہی مل سکے۔بورڈ نے واضح کیا کہ خواتین ٹیکنالوجی پارک اقوام متحدہ کے پائیدار ترقیاتی اہداف کے مطابق ہے اور اس سے مقامی خواتین کو عالمی معیار کی سہولیات قریب ملیں گی۔ منصوبہ مقامی معیشت کو مستحکم کرنے اور خواتین کو خود مختار بنانے میں کلیدی کردار ادا کرنے کی امید دیتا ہے۔ خواتین ٹیکنالوجی پارک نہ صرف تربیت اور روزگار کے مواقع فراہم کرے گا بلکہ علاقائی سطح پر ٹیکنالوجی اور جدت کے فروغ میں بھی معاون ثابت ہوگا۔
باغ میں خواتین کا پہلا ٹیکنالوجی پارک
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔
