نجی اسکولز کو سروائیکل کینسر مہم میں "دوہرا دباؤ”، والدین کی رضامندی لازمی قرار دینے کا مطالبہ
اسلام آباد: پرائیویٹ سکولز نیٹ ورک کورکمیٹی کے بانی و مرکزی صدر ڈاکٹر محمد افضل بابر، مرکزی جنرل سیکرٹری مقبول حسین ڈار، چئیرمین اسلام آباد بورڈ آف ایجوکیشن چوہدری محمد ارشد اور حاجی عبدالندیم مغل نے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ سروائیکل کینسر سے بچاؤ کی قومی مہم (15 تا 27 ستمبر 2025) قابل تحسین ہے، تاہم اس کی کامیابی اور مطلوبہ نتائج کا حصول والدین کی رضامندی سے مشروط ہونا چاہیے۔
انہوں نے بتایا کہ نجی تعلیمی ادارے دوہری دباؤ کا شکار ہیں؛ ایک طرف محکمہ تعلیم اور محکمہ صحت 100 فیصد نتائج کے خواہاں ہیں اور اسکولوں پر سخت ہدایات جاری کی جا رہی ہیں، جبکہ دوسری طرف سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈے کی وجہ سے والدین کی بڑی تعداد اپنی بچیوں کو ویکسین نہ لگوانے پر بضد ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ پی ایس این سے وابستہ تمام اسکول قومی مہم میں بھرپور تعاون کریں گے اور آگاہی مہم کے ذریعے والدین کو ویکسین کے فوائد سے آگاہ کر کے زیادہ سے زیادہ بچیوں کو ویکسین کروانے کی کوشش کی جائے گی۔ تاہم وہ طالبات جن کے والدین اسکول کو تحریری طور پر ویکسین کے خلاف مطلع کریں گے ان کی ویکسینیشن نہیں کی جائے گی اور اس کی مکمل ذمہ داری والدین پر ہوگی۔ اسکولز ایسے والدین کی تفصیلات محکمہ صحت کے اہلکاروں کو فراہم کریں گے۔
انہوں نے وزارتِ تعلیم سے مطالبہ کیا کہ مہم کے دوران حکومتِ پنجاب کی طرز پر ویکسین کو والدین کی اجازت سے مشروط کرنے کی ہدایات جاری کی جائیں۔ بیان میں واضح کیا گیا کہ مہم کے دوران طبی اور انتظامی عملے کی جانب سے کسی بھی قسم کی ہراسمنٹ کو ہرگز قبول نہیں کیا جائے گا۔
