وفاقی وزیرِ صحت مصطفیٰ کمال نے شہید ذوالفقار علی بھٹو میڈیکل یونیورسٹی (SZABMU) کا دورہ کیا اور وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر تنویر خالق سے یونیورسٹی کے انتظامی، تعلیمی اور تحقیقی امور کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ لی، جبکہ انہوں نے طبی تعلیم کے معیار کو بلند کرنے، تحقیقی و عملی تربیت مضبوط کرنے اور طلبہ میں اعلیٰ معیار کے حامل ڈاکٹروں کی تیاری پر زور دیا۔
وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر تنویر خالق نے دورے کے دوران وفاقی وزیر کو یونیورسٹی کی انتظامی کارکردگی، تدریسی پروگرامز اور جاری تحقیقی منصوبوں کے بارے میں مفصل آگاہ کیا اور بتایا کہ ادارہ تعلیم و تحقیق کے معیار کو بین الاقوامی سطح تک پہنچانے کے عزم کا حامل ہے۔ انہوں نے یونیورسٹی کی طرف سے جاری کوششوں اور مستقبل کے منصوبوں پر بھی روشنی ڈالی۔
وفاقی وزیر مصطفیٰ کمال نے کہا کہ یونیورسٹی کا مرکزی ہدف ایسے ہنرمند اور باصلاحیت ڈاکٹرز تیار کرنا ہونا چاہیے جو نہ صرف ملکی سطح پر بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی پاکستان کا نام روشن کریں۔ انہوں نے ڈاکٹرز کے کردار کو عوامی نگاہ میں بہت اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹرز معالج تصور کیے جاتے ہیں اور مریضوں کے ساتھ ہمدردی، عاجزی اور احترام سے پیش آنا علاج کے عمل کا نصف حصہ ہے۔
وزیر نے اس امر پر بھی زور دیا کہ انسان بطور اعلیٰ مخلوق جب درد و بیماری کی صورت میں صحت کے اداروں کی طرف رجوع کرتا ہے تو ڈاکٹرز کا فرض بنتا ہے کہ وہ صرف طبی علاج ہی نہیں بلکہ مریض کی عزت اور وقار کا بھی خیال رکھیں۔ انہوں نے طبی اخلاقیات میں تحقیق اور عملی تربیت کو مضبوط بنانے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ طبی عملہ اخلاقی اصولوں سے لیس ہو۔
مزید برآں، مصطفیٰ کمال نے جدید شعبوں بشمول لائف اسٹائل میڈیسن (Lifestyle Medicine) پر توجہ دینے کی ہدایت کی تاکہ بیماریوں کی روک تھام ممکن بنائی جائے اور معاشرے میں صحت مند طرزِ زندگی کو فروغ ملے۔ انہوں نے یونیورسٹی سے کہا کہ تحقیقی سرگرمیاں اور عملی ٹریننگ اس طرز عمل کا حصہ بنائی جائیں تاکہ طلبہ کو جدید طبی رجحانات اور پیشہ ورانہ مہارتوں سے لیس کیا جا سکے۔
