پاکستان اور بھارت کے درمیان دبئی میں متوقع ایشیا کپ میچ کے ٹکٹ ریسل مارکیٹ میں ریکارڈ سطح تک پہنچ گئے اور بعض رپورٹس میں ہر ٹکٹ کی قیمت لاکھوں روپے تک جانے کے دعوے سامنے آئے ہیں، جس سے سرکاری قیمتوں اور ثانوی مارکیٹ کے درمیان شدید فرق ابھر کر آیا ہے۔
جنگ نیوز کے مطابق دوبارہ فروخت میں ٹکٹ کی قیمتیں تیرہ لاکھ روپے تک پہنچ گئیں۔ اخبار نے بتایا کہ سرکاری طور پر جنرل اینکلوژر ٹکٹ سات سو پچاس درہم رکھے گئے تھے جو تقریباً ستاون ہزار روپے بنتے ہیں جبکہ پریمیم ٹکٹ تین ہزار پانچ سو درہم تقریبا دو لاکھ ستّر ہزار روپے کے قریب تھے، تاہم ثانوی پلیٹ فارمز پر ان پر اضافی چارجز عائد کیے گئے۔
دی اکنامک ٹائمز نے رپورٹ کیا کہ بعض وی آئی پی پیکجز کی قیمت دو نشستوں کے لیے قریباً دو لاکھ ستاون ہزار آٹھ سو پندرہ روپے رہی، جبکہ ڈنیا نیوز کے مطابق ہاسپیٹیلیٹی ٹکٹوں کی حد دو سو بارہ ڈالر یعنی تقریباً بہترہزار روپے سے لے کر ایک ہزار سات سو ڈالر یعنی تقریباً پانچ لاکھ ستہ سو ستر ہزار روپے تک بتائی گئی۔
ایک مخصوص بارہ اعشاریہ چوبیس دو لاکھ روپے کے دعوے کی کوئی سرکاری تصدیق موصول نہیں ہوئی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسے بلند دعوے عموماً ثانوی مارکیٹ کی قلت، مانگ اور جوش کی وجہ سے سامنے آتے ہیں جہاں قیمتیں باضابطہ فہرستوں سے کہیں اوپر چلا جاتی ہیں۔
یہ صورتحال پاکستان اور بھارت کے درمیان کرکٹ کے تئیں عوامی جنون اور محدود رسائی کو ظاہر کرتی ہے۔ ماہرین خبردار کر رہے ہیں کہ غیر تصدیق شدہ رپورٹس سرکاری قیمتوں اور ری سیل قیاس آرائیوں کے درمیان فرق مٹا کر صارفین میں کنفیوژن پیدا کر سکتی ہیں۔
