پاکستانی انجینئروں کی تربیت کیلئے تاریخی معاہدہ

newsdesk
2 Min Read

پاکستان انجینئرنگ کونسل نے سی پیک کے تحت چینی کمپنیوں کے ساتھ ایک تاریخی معاہدہ کیا ہے جس کے تحت پاکستانی انجینئروں کی صلاحیت سازی اور عملی تربیت کے جامع پروگرام کا آغاز ہوگا، جس میں تربیت، وظائف، تبادلے اور چینی زبان کے آن لائن کورسز شامل ہیں۔

معاہدے کے تحت اگلے پانچ سال کے دوران تھر کول بلاک-1 منصوبے پر سو انجینئروں کو میدانی اور عملی تربیت فراہم کی جائے گی تاکہ وہ بڑے توانائیاتی منصوبوں کے تقاضوں کے مطابق مہارت حاصل کر سکیں۔

اس کے علاوہ ایک خصوصی اسکالرشپ فنڈ قائم کیا گیا ہے جس کی مالیت روپے 35 کروڑ ہے اور یہ 175 مستحق طلبہ کو اعلیٰ تعلیم کے سلسلے میں مالی معاونت فراہم کرے گا، جس کا مقصد آئندہ نسل کے ٹیکنیکل اور انجینئرنگ ماہرین کو پروان چڑھانا ہے۔

تبادلہ پروگراموں کے ذریعے پاکستانی انجینئروں کو چین کے توانائی سیکٹر میں تربیت حاصل کرنے کے مواقع دیے جائیں گے جبکہ آن لائن چینی زبان کے کورسز کمیونیکیشن اور سیکھنے کے عمل کو مضبوط بنانے کے لیے شروع کیے جائیں گے، تاکہ بین الاقوامی سطح پر اشتراک اور تبادلہ بہتر ہو۔

چیئرمین پاکستان انجینئرنگ کونسل نے اس معاہدے کو عملی تربیت کے حوالے سے سنگِ میل قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ نئے کیریئر راستے کھولے گا اور انجینئروں کو بین الاقوامی تجربہ فراہم کرے گا۔ انجینئر وسیم نذیر نے بھی کہا کہ یہ اقدام پاکستان کی توانائی اور صنعتی ترقی کے لیے کلیدی اہمیت رکھتا ہے۔

یہ تاریخی تعاون تھر کول بلاک-1 پاور جنریشن کمپنی، سِنو سندھ ریسورسز اور شنگھائی الیکٹرک انجینئرنگ کنسلٹنگ کمپنی کے درمیان طے پایا اور اسے وزیراعظم کے دورہ چین کے دوران بی ٹو بی کانفرنس میں دستخط کیا گیا، جو سی پیک کے تحت صنعتی اور تکنیکی شراکت داری کو فروغ دینے کی کوششوں کا حصہ ہے۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے