اساتذہ کی تربیت نسلِ نو کے لیے نئی مہارتیں

newsdesk
3 Min Read

اساتذہ کو معاشرتی تبدیلی کا اصل محرک قرار دیتے ہوئے پرائیویٹ سکولز نیٹ ورک کے بانی و مرکزی صدر ڈاکٹر محمد افضل بابر نے کہا کہ ڈیجیٹل دور میں اساتذہ کو نئی مہارتیں سیکھنا ضروری ہیں تاکہ نئی نسل کو ذمہ دار اور باشعور شہری بنایا جا سکے۔ انہوں نے مختلف تعلیمی اداروں کے اساتذہ کے لیے منعقدہ تربیتی ورکشاپ کے اختتامی سیشن میں اس عزم کا اظہار کیا اور شرکاء کو سرٹیفکیٹس بھی تقسیم کیے۔

ڈاکٹر محمد افضل بابر نے بتایا کہ پاکستان میں پہلی مرتبہ وفاقی بورڈ کے نئے نصاب کے تحت جماعت دہم اور بارہویں کے لیے تحریر کی گئی ریاضی کی کتابوں کے مصنفین کے ساتھ اساتذہ کی تربیت کا اہتمام کیا گیا۔ انہوں نے اس اقدام کو میٹرک و انٹرمیڈیٹ کے طلبہ کے مسائل کے حل کے سلسلے میں اہم پیشرفت قرار دیا اور اس قسم کی تربیت کی ضرورت پر زور دیا۔

ایئر یونیورسٹی کے شعبہ ریاضی کے اس اختراعی پروگرام کو بھی انہوں نے سراہا اور کہا کہ اس پروگرام نے عملی طور پر طلبہ کے تعلیمی مسائل کے مؤثر حل پیش کیے۔ اس موقع پر ڈاکٹر افضل بابر نے پروفیسر ڈاکٹر سلیم اللہ اور ان کی فیکلٹی کا شکریہ ادا کیا جن کی قائدانہ کوششوں نے اسلام آباد، راولپنڈی، واہ اور ٹیکسلا سے آنے والے سرکاری، نیم سرکاری اور نجی تعلیمی اداروں کے اساتذہ کو بہترین تربیتی ماحول فراہم کیا۔

پرائیویٹ سکولز نیٹ ورک کے صدر نے ورکشاپ کے ریسورس پرسنز ڈاکٹر خالد محمود، محمد انور الحق، ڈاکٹر نوید اکمل اور محمد دبیر مغل کا خصوصی طور پر ذکر کیا اور آرگنائزنگ ٹیم ڈاکٹر تحریم، ڈاکٹر عنبرین اور ڈاکٹر جویریہ کو خراجِ تحسین پیش کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ان تمام لوگوں کی کاوشوں کی بنا پر ورکشاپ بامعنی اور نتیجہ خیز ثابت ہوئی۔

اختتامی تقریب میں ڈاکٹر محمد افضل بابر نے ورکشاپ کے منتظمین، ریسورس پرسنز اور شرکاء میں سرٹیفکیٹس تقسیم کیے۔ پروفیسر ڈاکٹر سلیم اللہ نے شرکاء کو ہائر ایجوکیشن کمیشن کی جانب سے یونیورسٹیوں میں قائم ماڈل کلاس روم کا بھی دورہ کرایا، جسے ملتان اور اسلام آباد میں ایک ہی انداز میں ڈیجیٹل طور پر تیار کیا گیا ہے اور یہ آن لائن اور فیس ٹو فیس تدریس کے بہترین ماڈل کے طور پر پیش کیا جا رہا ہے۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے