خیبر پختونخوا کا کلائمیٹ ایکشن پلان منیجمنٹ سسٹم

newsdesk
3 Min Read

پشاور — ماحولیاتی تحفظ ایجنسی خیبر پختونخوا نے کلائمٹ ایکشن پلان مینجمنٹ سسٹم (CAPMS) کے تعارفی ورکشاپ کا انعقاد کیا، جو صوبے میں موسمیاتی گورننس کو مضبوط بنانے اور فیصلہ سازی کو ڈیٹا پر مبنی بنانے کے لیے ایک ڈیجیٹل پلیٹ فارم ہے۔ اس منصوبے کی تیاری و نفاذ میں SEED پروگرام، برطانوی وزارتِ خارجہ اور ترقیاتی امور کے تعاون سے عملی مدد فراہم کرنے والی ایڈم سمتھ انٹرنیشنل کا کردار مرکزی رہا۔

CAPMS کا افتتاح چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا شاہاب علی شاہ نے کیا تھا اور اسے ٹیکنالوجی کے ذریعے موسمیاتی لچک بڑھانے کی ایک اہم پیشرفت قرار دیا گیا۔ اس کا بنیادی مقصد صوبائی کلائمٹ ایکشن پلان (CAP) کی پیش رفت کا ریکارڈ اور ٹریک رکھنا، محکموں کے مابین ہم آہنگی میں اضافہ اور شواہد پر مبنی رپورٹس تیار کر کے مؤثر پالیسی سازی کو سہارا دینا ہے۔

صوبائی کلائمٹ ایکشن پلان میں کل 515 اقدامات شامل ہیں جو مطابقت پذیری، اخراج میں کمی اور بین الشعاعی امور کو کور کرتے ہیں۔ اس کے نفاذ کی نگرانی صوبائی کلائمٹ چینج پالیسی امپلیمنٹیشن کمیٹی (PCCPIC) کرتی ہے جس کی سربراہی محکمۂ ماحولیاتی تبدیلی کے سیکرٹری کے پاس ہے۔

CAPMS کی تیاری میں SEED پروگرام نے اہم تعاون کیا، جو برطانوی FCDO کی مالی معاونت سے ایڈر سمتھ انٹرنیشنل کے ذریعے نافذ کیا جا رہا ہے۔ اس عمل کے دوران محکمہ جنگلات، ماحولیات اور جنگلی حیات کے ساتھ مل کر CAP کا جائزہ لیا گیا، سہ ماہی بنیادوں پر مانٹرنگ فریم ورک تیار کیا گیا اور EPA کے ڈائریکٹوریٹ جنرل میں ایک آئی ٹی بیسڈ ڈیش بورڈ قائم کیا گیا، جس کا مقصد موسمیاتی اقدامات میں شفافیت، جوابدہی اور کارکردگی لانا ہے۔

ورکشاپ میں صوبے کے 18 محکموں کے نمائندے شریک تھے جنہوں نے تسلیم کیا کہ ہر محکمہ CAPMS میں ڈیٹا فراہم کرے گا، جس سے حقیقی وقت میں نگرانی ممکن ہوگی اور موسمیاتی حکمتِ عملیوں میں بہتر ہم آہنگی ممکن بنے گی۔

ماحولیات ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل، جناب سمیع اللہ خان نے کہا کہ "18 محکموں کے شامل ہونے کی وجہ سے دستی نگرانی تقریباً ناممکن ہو گئی تھی، اس صورتِ حال نے ڈیجیٹل حل کی فوری ضرورت واضح کر دی ہے۔ مستقبل ڈیجیٹلائزیشن میں ہے — تاکہ موافقت اور اخراج میں کمی دونوں حکمتِ عملیاں بروقت اور مؤثر انداز میں نافذ ہو سکیں۔ حکومتِ خیبر پختونخوا ایک مربوط، پائیدار اور موسمیاتی طور پر لچکدار مستقبل کی تشکیل کے لیے پوری طرح پرعزم ہے۔” سیشن کے اختتام پر شرکاء نے سوال و جواب میں چیلنجز اور ممکنہ حل پر تبادلۂ خیال کیا، جبکہ SEED اور ٹیکنالوجی پارٹنر Codistan نے نظام کی انٹیگریشن اور فعالیت سے متعلق استفسارات کے جوابات دیے۔

اطلاع کنندہ: لطیف الرحمان، ترجمان محکمۂ ماحولیاتی تبدیلی، جنگلات، ماحولیات اور جنگلی حیات، حکومتِ خیبر پختونخوا۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے