اسلام آباد میں مفت اور لازمی تعلیم کے نفاذ کا عزم

newsdesk
3 Min Read

وفاقی دارالحکومت میں پرائیویٹ سکولز نیٹ ورک نے عالمی یومِ خواندگی کے موقع پر منعقدہ سیمینار میں زور دیا کہ مفت اور لازمی تعلیم ہر بچے کا آئینی حق ہے اور اس کا نفاذ مقامی سطح پر کمیٹیاں بنا کر یقینی بنایا جائے گا۔ سیمینار میں مقامی قائدین، تاجر نمائندے اور سول سوسائٹی کے شریک ارکان نے آؤٹ آف سکول بچوں کو واپس درسگاہوں میں لانے اور تعلیمی شرح خواندگی بڑھانے کے لیے مشترکہ حکمتِ عملی اپنانے کا عہد کیا۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نیٹ ورک کے بانی و مرکزی صدر ڈاکٹر محمد افضل بابر نے کہا کہ وفاقی دارالحکومت کی ہر یونین کونسل میں ایجوکیشن کمیٹیاں قائم کر کے وارڈ سطح پر سروے کرائے جائیں گے اور آؤٹ آف سکول بچوں کی رجوعی و تعلیم کا انتظام کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری اور نجی تعلیمی اداروں کی شراکت سے آئینی حقِ تعلیم کا نفاذ ممکن بنایا جا سکتا ہے۔

سیمینار میں شرکت کرنے والے دیگر مقررین میں ایڈوکیٹ محمد شکیل عباسی، راجہ زاہد دھنیال، محمد نوید عباسی، ڈاکٹر مسعود نقشبندی، چوہدری افضل حسین، ملک محمد سجاد، سید منظور حسین شاہ، چوہدری ذوالفقار علی، انجم فرید چوہدری، محمد اعظم خان، راشد محمود عباسی، سلیم خان، سعید الرحمن، حافظ محمد ارشد، صائقہ سبحان اور سمیرا ہارون شامل تھے۔ تمام مقررین نے یکساں طور پر کہا کہ تعلیم اور صحت جیسے بنیادی حقوق کے تحفظ کے لیے سیاسی وابستگیوں سے بالاتر ہو کر مل کر کام کرنا ہوگا۔

تقریب میں یہ بھی اعلان کیا گیا کہ بھارہ کہو، پھلگراں، پنڈ و میرا بیگوال سمیت متعلقہ یونین کونسلز میں وارڈ کی سطح پر مکمل سروے کر کے آؤٹ آف سکول بچوں کی نشاندہی اور ان کے لیے تعلیمی بندوبست کیے جائیں گے۔ شرکا نے سرکاری و نجی اداروں کے اشتراک کو اس عمل کی کامیابی کے لیے ناگزیر قرار دیا۔

مقررین نے اس بات پر زور دیا کہ وفاقی دارالحکومت میں فوری بلدیاتی انتخابات کروا کر تعلیم، صحت اور صفائی ستھرائی کے مسائل کو مقامی حکومتوں کے ذریعے حل کیا جانا چاہیے تاکہ مقامی سطح پر پالیسی سازی اور نفاذ مؤثر انداز میں ممکن ہو سکے۔ سیمینار میں شریک تمام اسٹیک ہولڈرز نے قومی تعلیمی ترقی کے لیے اپنے حصے کا کردار ادا کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے