علی بابا ڈاٹ کام نے وزارتِ انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن (MoITT) کے تحت اگنائٹ (نیشنل ٹیکنالوجی فنڈ) کے ساتھ مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کر کے پاکستان کے ڈیجیٹل تجارتی شعبے اور چھوٹے و درمیانے درجے کے کاروبار (SMEs) کی عالمی منڈی تک رسائی کو تیز کرنے کا اعلان کیا ہے۔ معاہدے کے تحت تجارتی نمائشیں، آن لائن نیشنل پیویلین، مخصوص بی ٹو بی تربیتی پروگرام اور AI سے چلنے والے ٹولز فراہم کیے جائیں گے جبکہ اگنائٹ مقامی سطح پر نفاذ اور صلاحیت سازی میں معاونت کرے گا۔
معاہدے پر بیجنگ میں پاکستان-چین بی ٹو بی سرمایہ کاری کانفرنس کے دوران دستخط کیے گئے، جن کی تقریب میں دونوں فریقین کے سینئر حکام موجود تھے۔ وزارتِ آئی ٹی کی وزیر شذہ فاطمہ خواجہ اور Alibaba.com کے جنوبی و جنوب مشرقی ایشیا کے سربراہ راجر لو نے اس موقع پر معاہدے پر دستخط کیے۔
وزیرِ آئی ٹی شذہ فاطمہ خواجہ نے کہا کہ پاکستان عالمی ای کامرس کے موقع کے قریب کھڑا ہے اور نوجوانوں کے جوش و ہنر کو عالمی سطح پر متعارف کرانے کے لیے یہ شراکت اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ SMEs اور اسٹارٹ اپس کو جدید ای کامرس اوزار اور عالمی منڈی تک رسائی فراہم کر کے جدت، برآمدات میں اضافہ اور ڈیجیٹل تجارت میں پاکستان کی شمولیت کو مضبوط کیا جائے گا۔
علی بابا کی جانب سے راجر لو نے کہا کہ حکومت اور اگنائٹ کے ساتھ مل کر پاکستانی کاروباروں کے لیے نئے راستے کھولنے میں خوشی محسوس کرتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ علی بابا کے پلیٹ فارم کی صلاحیتیں، AI پر مبنی ٹولز اور ہدفی تربیتی پروگرام SMEs کی برآمدی قابلیت بہتر کرنے اور پائیدار ڈیجیٹل تجارتی راستے بنانے میں مدد کریں گے۔
مفاہمت کی یادداشت میں اس بات کی تفصیل دی گئی ہے کہ علی بابا آن لائن اور آف لائن تشہیری سرگرمیاں منعقد کرے گا جن میں پاکستان کے تجارتی میلے اور آن لائن نیشنل پیویلین شامل ہیں۔ اس کے علاوہ منتخب شدہ SMEs اور اسٹارٹ اپس کے لیے ہدفی بی ٹو بی ای کامرس تربیت اور AI پاورڈ ٹولز بھی فراہم کیے جائیں گے۔ اگنائٹ نفاذ میں معاونت کرے گا، ممکنہ برآمدکنندگان کی نشاندہی کرے گا، اہم شہروں میں سیمینار منعقد کرے گا اور ملک بھر میں علی بابا کے اقدامات کی تشہیر کرے گا۔
معاہدے کے بعد پاکستانی اعلیٰ سطحی وفد نے بیجنگ میں علی بابا کیمپس کا دورہ بھی کیا، جس کی میزبانی داراز و لازادہ کے ایگزیکٹو وائس پریذیڈنٹ وی چو ہوا اور علی بابا ڈاٹ کام کے پاکستان بزنس ہیڈ بیری ما نے کی۔ وفد میں وزیرِ آئی ٹی شذہ فاطمہ خواجہ اور سیکریٹری آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن زارار ہشام خان بھی شامل تھے۔ ملاقاتوں میں عالمی سپلائی چین میں پاکستان کے کردار میں توسیع، SMEs کے لیے ای کامرس تربیت بڑھانے اور AI و ڈیجیٹل ٹریڈ سہولت کاری میں مزید تعاون کے امکانات زیرِ بحث آئے۔
علی بابا نے پہلے ہی پاکستانی کاروباروں کی معاونت شروع کر رکھی ہے؛ Trade Assurance سروس پاکستان میں متعارف کرائی گئی جس کی فعال کاری کی شرح بہت جلد 85 فیصد ریکارڈ کی گئی۔ اسی طرح علی بابا کا AI پاورڈ Smart Assistant پاکستانی بیچنے والوں کی ایک بڑی تعداد استعمال کر رہی ہے، جو آپریشنل کارکردگی اور اعتماد کے فروغ میں مدد دے رہا ہے۔ حالیہ مدت میں علی بابا پر نئے سپلائرز میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا ہے، جس میں ملبوسات، کھیل و تفریح اور سرجیکل آلات جیسے شعبے سرِفہرست ہیں۔
اس شراکت کے ذریعے حکومت اور نجی شعبے کی مشترکہ کوشش ہے کہ پاکستانی SMEs کو آن لائن عالمی منڈیوں تک موثر رسائی ملے، برآمدات میں اضافہ ہو اور ملک کی ڈیجیٹل تجارت مضبوط بنیادوں پر استوار ہو۔
