سیریبرل پالسی بچوں کی تعلیمی مدد کے لیے تربیت

newsdesk
4 Min Read

ڈائریکٹوریٹ جنرل برائے خصوصی تعلیم کے تربیتی ادارے نے دماغی فالج کے شکار بچوں کی تعلیمی معاونت کے لیے ایک ہفتے پر مشتمل تربیتی ورکشاپ کا انعقاد کیا جس میں اساتذہ اور پیشہ ور افراد کو عملی طریقہ کار، تشخیص، بہالی اور کلاس روم میں کثیرِ شعبہ تعاون کے حوالے سے مہارتیں فراہم کی گئیں۔ ورکشاپ میں شامل افراد نے تجرباتی سیشنز میں حصہ لے کر بچوں کی نگہداشت اور تدریسی طریقوں کو مضبوط بنانے کے عملی اقدامات اپنانے پر اتفاق کیا اور تجویز پیش کی گئی کہ تمام داخلہ شدہ بچوں کے لیے انفرادی بحالی منصوبے تیار کیے جائیں۔

یہ تربیتی ورکشاپ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اسپیشل ایجوکیشن کے زیرِ اہتمام نیشنل اسپیشل ایجوکیشن سینٹر برائے جسمانی معذور بچوں، اسلام آباد میں منعقد کی گئی۔ پروگرام کا موضوع تعلیمی ماحول میں دماغی فالج کے شکار بچوں کے ساتھ عملی انداز میں نمٹنے اور انہیں سپورٹ فراہم کرنے کے مؤثر طریقے تھے، جن میں دماغی فالج کا تعارف، تشخیص اور انتظام، نفسیاتی و سماجی مسائل اور اُن کے سدِ باب کے طریقے، تقریری مسائل اور علاجی طریقہ کار، نیز فزیوتھراپی اور مختلف شعبوں کے درمیان تعاون شامل تھا۔

افتتاحی نشست میں ڈائریکٹر جنرل برائے خصوصی تعلیم کیپٹن (ر) آصف اقبال آصف کی شرکت نے تربیت کی اہمیت کو اجاگر کیا اور اس بات کا اعادہ کیا کہ محکمہ اپنی افرادی قوت کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو مستحکم کرنے کے لیے کوشاں ہے۔ یہ ورکشاپ ڈائریکٹوریٹ کے از سر نو احیاء کے لیے تیار کردہ روڈ میپ کے تحت کی گئی جامع ضرورت شناسی کے جواب میں منعقد کی گئی، جسے وفاقی وزارتِ تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت کے سیکرٹری کی منظوری حاصل ہے۔ ڈائریکٹوریٹ جنرل برائے خصوصی تعلیم بحیثیت منسلک ادارہ اس بات کا پابند ہے کہ اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹوری میں خصوصی تعلیم اور بحالی خدمات کو فروغ دیا جائے۔

ورکشاپ میں مختلف شعبوں کے معروف ماہرین نے لیکچرز اور عملی مظاہروں کے ذریعے شرکا کو تربیت دی۔ اس میں پروفیسر ڈاکٹر قمر محمد رفاہ انٹرنیشنل یونیورسٹی سے، خصوصی تعلیم کی ماہر محترمہ مینا اسد، سپیچ پیتھالوجسٹ اور کنسلٹنٹ شاباز اختر خالد اور سینئر فزیوتھراپسٹ جناب جواد افضل شامل تھے، جنہوں نے عملی صلاحیت پر زور دیا اور عملی مشقوں کے ذریعے ہنر سکھائے۔

ورکشاپ میں کل چھبیس اساتذہ اور ماہرین نے حصہ لیا اور فعال طور پر مباحثوں میں حصہ لے کر اپنے تجربات سے دیگر شرکا کو مستفید کیا۔ تربیت نے اساتذہ، نگہداشت کرنے والوں اور تھراپسٹس کی صلاحیتوں کو بڑھایا اور کلاس روم میں بہتر عملی طریقہ کار اپنانے کے لیے عملی سفارشات پیش کیں۔

شرکا نے اس بات پر زور دیا کہ آئندہ تربیتوں میں تمام داخلہ شدہ دماغی فالج کے شکار بچوں کے لیے منظم اور بچوں مرکوز انفرادی بحالی منصوبے تیار کیے جائیں تاکہ اسکولی ماحول میں ان کی تعلیم و بحالی کو زیادہ مربوط انداز میں یقینی بنایا جا سکے۔

ڈائریکٹوریٹ جنرل برائے خصوصی تعلیم نے کہا کہ وہ خصوصی ضرورتوں کے حامل بچوں کے لیے معیاری تعلیم، پیشہ ورانہ تربیت اور جامع بحالی خدمات کو مزید آگے بڑھانے کے عزم کا حامل ہے تاکہ اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹوری میں ہر بچے کو مناسب تعلیمی اور طبی معاونت میسر ہو۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے