وزارتِ قومی صحت نے تباہ کن سیلاب کے بعد فوری عوامی صحت کی ہدایات جاری کر دیں
اسلام آباد – 2025 کے بے مثال اور تباہ کن سیلاب کے بعد وزارتِ قومی صحت، ضوابط اور ہم آہنگی (NHSRC) نے اپنے تحقیقی ادارے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ (NIH) کے ذریعے بیماریوں کے ممکنہ بڑے پیمانے پر پھیلاؤ کو روکنے کے لیے فوری عوامی صحت کی ہدایات جاری کر دی ہیں۔
وزارت نے خبردار کیا ہے کہ پینے کے پانی کے ذخائر کی شدید آلودگی اور بیماری پھیلانے والے جراثیم بردار کیڑوں کی تیز رفتار افزائش نے وبائی امراض کے پھوٹنے کے خدشات کو بڑھا دیا ہے۔ حکام نے زور دیا کہ عوام کو اپنی حفاظت کے لیے فوری احتیاطی تدابیر اپنانا ہوں گی۔
سیلابی پانی نے صاف پانی کے ذرائع کو سخت متاثر کیا ہے، جس سے ہیضہ، ٹائیفائیڈ اور دیگر دست کی بیماریوں کے پھیلنے کے خدشات بڑھ گئے ہیں۔ شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ سختی سے صفائی اور احتیاطی اصولوں پر عمل کریں تاکہ بیماریوں سے بچ سکیں۔
دوسری جانب، سیلاب کے بعد جمی ہوئی پانی کی جھیلیں مچھروں کی افزائش کے لیے سازگار ماحول پیدا کر رہی ہیں، جس سے ویکٹر سے پیدا ہونے والی بیماریوں کا خطرہ بڑھ رہا ہے۔ خاص طور پر ڈینگی بخار اور چکن گونیا (جو ایڈیز مچھر سے پھیلتے ہیں) اور ملیریا (جو اینوفلیز مچھر سے پھیلتا ہے) سب سے زیادہ تشویشناک ہیں۔
عوام اور مقامی صحت کے اداروں کی رہنمائی کے لیے وزارت نے درج ذیل فوری ہدایات جاری کی ہیں:
۔ ویکٹر سے پیدا ہونے والی بیماریوں کی روک تھام اور کنٹرول
۔ خوراک اور پانی سے پھیلنے والی بیماریوں کی روک تھام اور کنٹرول
۔ ویکسین سے بچاؤ والی بیماریوں کی روک تھام اور کنٹرول
۔ آشوب چشم (آنکھوں کی بیماری) کی روک تھام اور کنٹرول
وزارت نے یقین دہانی کرائی ہے کہ صحت کی صورتحال پر مسلسل نظر رکھی جا رہی ہے اور بحالی کے عمل کے دوران وقتاً فوقتاً عوام کو آگاہ کیا جاتا رہے گا۔
تمام ہدایات وزارتِ قومی صحت (NHSRC) اور نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ (NIH) کی آفیشل ویب سائٹس پر عوامی رسائی کے لیے دستیاب ہیں۔
