KOICA لاہور سیمینار میں علم بانٹنے کی کوششیں اور تعاون

newsdesk
2 Min Read

لاہور میں کائیکا پاکستان آفس اور کائیکا ایلومنائی ایسوسی ایشن پاکستان (KAAP) کے اشتراک سے ایک اہم نالج شیئرنگ سیمینار منعقد ہوا، جس میں 65 سے زائد شرکاء نے شرکت کی۔ اس سیمینار میں کوریا اور پاکستان کے درمیان تعاون کو فروغ دینے، پاکستان میں سماجی و اقتصادی ترقی اور مختلف شعبوں میں مہارت کے تبادلے پر روشنی ڈالی گئی۔

سیمینار میں کائیکا کی ڈپٹی کنٹری ڈائریکٹر محترمہ حریم جی او نے شرکاء کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہ علم بانٹنے کی نشست صرف ملاقات نہیں بلکہ پاکستان اور کوریا کے درمیان تعاون کے لیے ایک طاقتور ذریعہ ہے۔ انہوں نے پاکستان کی استعداد کار بڑھانے اور سماجی و اقتصادی ترقی میں کائیکا کے عزم کا اعادہ کیا۔

اس موقع پر پنجاب پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ کی پلاننگ آفیسر محترمہ قرۃ العین قاضی نے "جنوبی کوریا کی ترقی کا راستہ: ترقی کے خواب سے حقیقت تک” کے موضوع پر خطاب کیا اور STEM پر مبنی تعلیم و پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ میں کوریا کی کامیابیاں اور تجربات بیان کیے۔ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر رانا وسیم نے اپنی پریزنٹیشن میں پاکستان کے زرعی اور لائیو اسٹاک کے شعبے میں کائیکا کی تربیت کے اثرات اور پائیدار لائیو اسٹاک نظام وضع کرنے کی حکمت عملی پیش کی۔ دونوں مقررین نے پاکستان میں کورین منصوبہ بندی اور تکنیکی مہارت سے استفادہ کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

اختتامی کلمات میں ایشیائی ترقیاتی بینک کے ڈریمز پروجیکٹ سے وابستہ راجہ ناصر علی خان نے کوریا کی ترقی کے کلیدی اسباق، قیادت، باہمی تعاون اور ادارہ جاتی ترقی پر بات کی۔ انہوں نے قدرتی آفات کے انتظام، توانائی، صفائی ستھرائی اور عوامی خدمات میں تعاون کو مضبوط بنانے اور سماجی سرمائے کو بروئے کار لاکر دیہی علاقوں کی فلاح و بہبود کو بہتر بنانے کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کائیکا، اس کے شراکت دار اداروں اور ایلومنائی ایسوسی ایشن کے ساتھ مسلسل تبادلے اور ترقی کی امید ظاہر کی۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے