پاکستان میں پولیو کے خاتمے کیلئے پارلیمانی کاوشیں

newsdesk
2 Min Read

اسلام آباد میں پارلیمانی کاکس برائے حقوق اطفال (پی سی سی آر) کے ارکان نے پولیو کے خاتمے کے لیے حکمت عملی مرتب کرنے پر غور کیا۔ اجلاس میں شرکاء نے ملک سے اس وبا کے مکمل خاتمے کے لیے مشترکہ اور موثر اقدامات پر زور دیا اور اس سلسلے میں مختلف سفارشات پیش کیں۔

اجلاس میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ پولیو کے خاتمے کے لیے قانون سازی اور پالیسی میں تبدیلیاں لانا ضروری ہیں تاکہ ادارہ جاتی ڈھانچے مضبوط کیے جا سکیں۔ اس کے علاوہ بین الصوبائی پارلیمانی ٹاسک فورس کے قیام کی تجویز بھی زیر غور آئی، جس کا مقصد تمام صوبوں میں مشترکہ اور منظم ایکشن کو یقینی بنانا ہے۔

شرکاء نے تعلیمی اداروں میں بچوں کے لیے آگاہی اور ویکسینیشن کی خصوصی مہمات شروع کرنے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ کمیونٹی کو بیدار کرنے اور غلط فہمیوں کے ازالے کے لیے عوامی شعور اجاگر کرنے والی مہمات کی تجویز بھی پیش کی گئی، تاکہ والدین اور مقامی کمیونٹی کو بھی پولیو کے خاتمے میں شامل کیا جا سکے۔

اجلاس میں مالی وسائل کی نگرانی اور فنڈز کی فراہمی کو یقینی بنانے کی اہمیت اجاگر کی گئی، تاکہ پولیو کے خاتمے کی مہم کے لیے مالی تعاون تسلسل کے ساتھ جاری رکھا جا سکے۔

پی سی سی آر کے ارکان نے اپنے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ پاکستان سے پولیو کے مکمل خاتمے کے لیے ہر ممکن کوششیں جاری رکھیں گے اور اس مقصد کے حصول کے لیے ملکی و بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔ اجلاس میں کنوینر ڈاکٹر نکہت شکیل خان، سیکرٹری ویمنز پارلیمانی کاکس ڈاکٹر شاہدہ رحمانی، خزانچی مس شاہدہ بیگم سمیت حلقہ خواتین ارکان قومی اسمبلی شریک تھیں، جن میں سیدہ شہلا رضا، رانا انصار، صوفیہ سعید شاہ، شاہین، زینب محمود بلوچ اور کرن حیدر شامل تھیں۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے