واروک شائر اور لاہور قلندرز کی عالمی کرکٹ شراکت

newsdesk
3 Min Read

واروِک شائر کاؤنٹی کرکٹ کلب اور لاہور قلندرز کے درمیان ایک تاریخی شراکت داری کا اعلان کیا گیا ہے جس کا مقصد برمنگھم، واروِک شائر اور لاہور میں کرکٹ کو نئی بلندیوں تک پہنچانا ہے۔ اس عالمی تعاون کے تحت دونوں کلب طویل المدتی بنیادوں پر کرکٹ کے فروغ کے لیے مل کر مختلف پروگرامز اور منصوبے شروع کریں گے، جن میں ٹیلنٹ ڈویلپمنٹ، پلیئر اور کوچ ایکسچینج، مشترکہ اکیڈمیز، اسکاوٹنگ نیٹ ورکس، گراس روٹ کرکٹ کی معاونت، کمیونٹی اقدامات اور تجارتی مواقع شامل ہیں۔

اس شراکت داری کا آغاز اس موسم خزاں میں ہوگا، جس کے بعد دونوں کلب کرکٹ کو دنیا بھر میں فروغ دینے کے لیے مشترکہ منصوبہ بندی کریں گے۔ اس میں نوجوان کھلاڑیوں کو مواقع فراہم کرنا، کمیونٹی کی سطح پر کرکٹ کے مختلف پروگرامز متعارف کرانا اور کھیل کے ہر سطح پر وسائل کو بہتر بنانا شامل ہے۔ اس شاندار اقدام کے پیچھے دونوں کلبوں کی سوچ ہے کہ نوجوان ٹیلنٹ کو سامنے لایا جائے اور کرکٹ کے کھیل کو مزید مضبوط بنایا جائے۔

واروِک شائر کے فنانس ڈائریکٹر، ابراہم خان نے اس موقع پر کہا کہ لاہور قلندرز کے ساتھ تعاون صرف اعلیٰ درجے کی کرکٹ تک محدود نہیں، بلکہ اس سے ایسے مواقع پیدا ہوں گے جو اس کھیل کے مستقبل کی تشکیل کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس شراکت داری کے ذریعے نوجوان کھلاڑیوں کے لیے نئے راستے کھولے جائیں گے، گراس روٹ کرکٹ کو وسعت دی جائے گی، کمیونٹی پروجیکٹس لانچ ہوں گے اور باہمی وسائل کا استعمال کر کے کرکٹ کو ہر سطح پر مضبوط بنایا جائے گا۔

لاہور قلندرز کے مالک اور سی او او، ثمین رانا نے اس معاہدے کو ایک تاریخی لمحہ قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہماری سوچ ہمیشہ سرحدوں سے آگے دیکھنے کی رہی ہے اور یہ شراکت داری اسی وژن کی عکاسی کرتی ہے۔ وار وِک شائر کے ساتھ تعاون کے ذریعے ہمارا مقصد دونوں شہروں کے نوجوانوں کو بااختیار بنانا، کمیونٹیز کو متاثر کرنا اور ایسا ماڈل تشکیل دینا ہے جو کلبوں کو ہر میدان میں مضبوط بنائے اور کھیل کے لیے ایک قابلِ ذکر ورثہ چھوڑے۔

اس شراکت داری کے پیچھے برٹش پاکستان انیشیٹو (BPI) کا اہم کردار ہے۔ رواں سال مارچ میں لاہور میں ہونے والے ایک اکیڈمی ٹور کے بعد اس تعاون کی بنیاد رکھی گئی۔ ابتدا میں یہ تبادلہ ثقافت اور اسپورٹس تک محدود تھا، مگر اب اس نے ایک جامع عالمی تعاون کی شکل اختیار کر لی ہے جو دونوں براعظموں پر کرکٹ کے منظرنامے کو بدلنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے