پنجاب میں اعلیٰ تعلیم کے شعبے میں اصلاحات کے سلسلے میں وائس چانسلرز کانفرنس منعقد ہوئی جس میں تعلیمی معیار، تحقیق، مالی استحکام اور شفافیت جیسے اہم موضوعات پر غور کیا گیا۔ کانفرنس کا مقصد جامعات میں تدریسی اور تحقیقی سرگرمیوں کے معیار کو بہتر بنا کر عالمی سطح پر مقابلے کی صلاحیت کو بڑھانا اور پاکستان کی سماجی و معاشی ترقی میں مثبت کردار ادا کرنا تھا۔
کانفرنس کے پہلے سیشن میں ’’تدریسی معیار، تحقیق اور جدت‘‘ پر گفتگو ہوئی جس کی صدارت سابق چیئرمین ہائر ایجوکیشن کمیشن ڈاکٹر طارق بنوری نے کی۔ پینل میں لیفٹیننٹ جنرل (ر) محمد اصغر، سابق ریکٹر نسٹ، پروفیسر ڈاکٹر کوثر عبداللہ ملک، ہائر ایجوکیشن کمیشن کے ممتاز قومی پروفیسر اور ایف سی سی یونیورسٹی لاہور میں پوسٹ گریجویٹ اسٹڈیز کے ڈین، ڈاکٹر اعتزاز اے فاروقی، یونیورسٹی آف پرنس ایڈورڈ آئی لینڈ کینیڈا میں ایسوسی ایٹ ڈین، اسکول آف کلائمیٹ چینج اینڈ ایڈیپٹیشن، اور پروفیسر ڈاکٹر عظمٰی قریشی، وائس چانسلر لاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی شامل تھے۔ اس اجلاس کی نظامت ڈاکٹر اطہر اسامہ نے کی جو پلاننگ کمیشن آف پاکستان کے سابق ممبر سائنس و ٹیکنالوجی اور آئی سی ٹی اور اینوویچرز گلوبل کے بانی و سی ای او ہیں۔
اس سیشن میں جامعات کی کارکردگی بہتر بنانے کے لیے تدریس اور تحقیق کے نئے ماڈلز اپنانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ مقررین نے اس بات پر زور دیا کہ تدریسی عمل کو جدید خطوط پر استوار کرتے ہوئے طلبہ کو عالمی معیار کی تعلیم فراہم کی جائے اور تحقیق و جدت کے عمل کو فروغ دے کر ملکی اور سماجی ترقی میں مؤثر کردار ادا کیا جائے۔ شرکا نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ جامعات میں مالیاتی استحکام، شفافیت اور اچھی گورننس کے بغیر تعلیمی معیار میں بہتری ممکن نہیں۔ کانفرنس نے یہ پیغام دیا کہ پاکستانی جامعات کو جدت، معیار اور تحقیق کے میدان میں عالمی سطح تک پہنچانے کے لیے مربوط حکمت عملی اپنانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔
