انٹرنیٹ رائٹ آف وے فیس کا خاتمہ اور ڈیجیٹل پاکستان کی پیشرفت

newsdesk
2 Min Read

وزیراعظم شہباز شریف نے انٹرنیٹ اور ٹیلی کام نیٹ ورکس کی تنصیب پر عائد رائٹ آف وے فیس مکمل طور پر ختم کرنے کا اعلان کیا ہے، جس سے ملک بھر میں ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کی توسیع اور ٹیکنالوجی انڈسٹری کی ترقی کی راہ ہموار ہوگی۔ اس فیصلے کا مقصد سرمایہ کاروں اور ٹیلی کام کمپنیوں کے اخراجات میں نمایاں کمی لانا اور پاکستان کو کاروباری مواقع کے لحاظ سے مزید پرکشش بنانا ہے۔

وزارتِ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے مطابق رائٹ آف وے فیس کے خاتمے کا یہ فیصلہ وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت اور نیشنل فائیبرائزیشن پلان کے تحت کیا گیا ہے۔ نیشنل ہائی وے اتھارٹی، پاکستان ریلوے اور کیپٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے اس پالیسی پر عملدرآمد کے لیے باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کردیئے ہیں۔ اس سے قبل سرکاری زمین پر 36 روپے فی میٹر جبکہ پرائیویٹ ہاؤسنگ سوسائٹیز میں 200 سے 400 روپے فی میٹر تک یہ فیس وصول کی جاتی تھی۔

وزیرِ انفارمیشن ٹیکنالوجی شازہ فاطمہ خواجہ نے واضح کیا کہ پاکستان میں رائٹ آف وے فیس علاقائی ممالک کے مقابلہ میں کہیں زیادہ تھی جس کی وجہ سے بین الاقوامی سرمایہ کار پاکستان کو کاروبار کے لیے سازگار ملک نہیں سمجھتے تھے۔ پڑوسی ملکوں میں یہی فیس صرف 1 روپے فی میٹر لی جاتی ہے۔

حکومت کو اُمید ہے کہ اس اقدام کے مثبت اثرات پورے ملک پر مرتب ہوں گے۔ خصوصاً بڑے شہروں کے علاوہ دیہی علاقوں میں بھی انٹرنیٹ کی فراہمی بہتر ہوگی، طلبہ کو معیاری آن لائن تعلیم تک آسان رسائی حاصل ہوگی، برآمدات میں اضافہ ہوگا اور دیگر غیر آئی ٹی بزنس بھی جدید ڈیجیٹل انفراسٹرکچر سے مستفید ہو سکیں گے۔ اس اقدام کو ڈیجیٹل پاکستان کے وژن کی جانب ایک انقلاب قرار دیا جا رہا ہے۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے