سندھ بھر میں بچوں کو پولیو جیسے موذی مرض سے محفوظ رکھنے کے لیے انسداد پولیو مہم کا آغاز کیا جا رہا ہے۔ اس سات روزہ مہم کے دوران صوبے کے پچیس اضلاع میں پانچ سال سے کم عمر تقریباً نو لاکھ بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ سندھ حکومت نے سیلاب سے متاثرہ اور دوردراز علاقوں میں بھی بچوں تک رسائی کو یقینی بنانے کے لیے خصوصی انتظامات کیے ہیں۔
اس وسیع پیمانے پر جاری مہم میں 70,000 سے زائد فرنٹ لائن ورکرز اور 21,000 سیکیورٹی اہلکار حصہ لیں گے۔ حکومتی حکام کا کہنا ہے کہ بچوں کے تحفظ کے لیے ہر ممکن کوششیں کی جارہی ہیں اور کسی قسم کی رکاوٹ برداشت نہیں کی جائے گی۔ چیف سیکریٹری سندھ آصف حیدر شاہ اور وزیر صحت ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ کوئی بھی بچہ قطرے پلانے سے محروم نہیں رہے گا۔ ان کا کہنا ہے کہ اسکولوں اور دیہی علاقوں کو خاص طور پر ترجیح دی جائے گی، جبکہ مؤثر نگرانی کو بھی یقینی بنایا گیا ہے۔
پولیو کے مکمل خاتمے کے اس مشن میں عالمی ادارہ صحت، یونیسف، روٹری انٹرنیشنل اور بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن سمیت دیگر بین الاقوامی شراکت داروں نے سندھ حکومت کے عزم کی تعریف کی ہے اور اس مہم کو کامیاب بنانے کے لیے بھرپور تعاون کی بھی یقین دہانی کرائی ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ قومی اور بین الاقوامی تعاون سے سندھ کو پولیو سے پاک بنانے کا ہدف ضرور حاصل ہوگا، تاکہ بچوں کا بہتر اور صحت مند مستقبل یقینی بنایا جا سکے۔
