اسلام آباد میں قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے حکومتی یقین دہانیوں نے تعلیمی اداروں میں منشیات کے بڑھتے ہوئے استعمال پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وزارت تعلیم اور ہائر ایجوکیشن کمیشن کو ہدایت کی ہے کہ اس سنگین مسئلے سے نمٹنے کے لیے جامع پالیسی مرتب کی جائے۔ کمیٹی نے ایچ ای سی کو ہدایت کی کہ وہ منشیات کے استعمال پر زیرو ٹالیرنس پالیسی اپنائے اور جن تعلیمی اداروں میں منشیات کے استعمال کی شکایات آئیں، وہاں کے سربراہان کو ذمہ دار ٹھہرایا جائے۔
پارلیمنٹ ہاؤس میں چیئرپرسن محترمہ نزہت صادق کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ نوجوانوں کو منشیات سے محفوظ رکھنا معاشرتی اور اخلاقی ذمہ داری ہے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ اینٹی نارکوٹکس فورس اسلام آباد سمیت ملک کے مختلف علاقوں میں تعلیمی اداروں کے اردگرد چھاپے مار کر 189 کلو گرام سے زائد منشیات برآمد کر چکی ہے، جبکہ منشیات فروشوں کیخلاف سخت قانونی کارروائی بھی کی گئی ہے۔ مزید برآں، ایچ ای سی اور اے این ایف نے طلبہ کو منشیات کے نقصانات سے آگاہ کرنے کے لیے آگاہی سیشنز بھی منعقد کیے ہیں۔
اجلاس میں ضلع ننکانہ صاحب میں متروکہ وقف املاک پر قبضے کے مسئلے پر بھی بحث ہوئی۔ کمیٹی نے صوبائی انتظامیہ کے تعاون نہ کرنے پر اظہار برہمی کرتے ہوئے حکومتی زمین پر قبضہ کرنے والوں کے خلاف زیرو ٹالیرنس پالیسی اپنانے کی ہدایت کی۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ اگر ضلعی انتظامیہ نے بروقت تعاون کیا ہوتا تو اتنے بڑے پیمانے پر یہ قبضے نہ ہوتے۔ سیکرٹری متروکہ وقف املاک بورڈ نے حالیہ اقدامات اور قبضہ مافیا کے خلاف کارروائیوں سے متعلق کمیٹی کو آگاہ کیا۔
قائمہ کمیٹی نے قومی شاہراہوں کی تعمیر و بحالی میں نیشنل ہائی ویز اتھارٹی کی ناکامی اور سندھ میں ٹول پلازوں کے مختصر فاصلوں پر قیام کے باعث عوام پر مالی بوجھ بڑھنے کے معاملات بھی زیر بحث لائے۔ کمیٹی نے آئندہ اجلاس میں این ایچ اے کے چیئرمین کو طلب کرنے اور سندھ میں ٹول وصولیوں اور تعمیراتی فنڈز کی تفصیلات طلب کرنے کا فیصلہ کیا۔
اجلاس میں کراچی میں بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ، زائد بلنگ اور بجلی چوری کے معاملات پر بھی اظہار تشویش کیا گیا۔ کمیٹی نے سفارش کی کہ بجلی کے شعبے میں صحت مند مسابقت اور بہتر سہولت کے لیے کراچی میں ایک اور بجلی فراہم کرنے والی کمپنی کا ہونا ضروری ہے۔ اس حوالے سے وزیر توانائی اور نیپرا حکام کی موجودگی میں تفصیلی بریفنگ کے لیے آئندہ ماہ اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا گیا۔
اجلاس میں کراچی کے علاقے ملیر، کیماڑی اور لیاری میں گیس کی قلت پر بھی بات ہوئی، جس پر کمیٹی نے سوئی سدرن گیس کمپنی کو ہدایت کی کہ وعدے کے مطابق گیس نیٹ ورک کی بحالی کا کام جلد مکمل کیا جائے۔ حکام نے یقین دلایا کہ یہ کام اکتوبر تک مکمل ہو جائے گا جس سے ان علاقوں میں گیس کی فراہمی بہتر ہو گی۔
اجلاس میں مختلف ارکان قومی اسمبلی، متعلقہ وزارتوں کے سیکرٹریز اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
