قومی ورثہ و ثقافت ڈویژن کی قائمہ کمیٹی کا دوسرا اجلاس

newsdesk
5 Min Read

قومی ورثہ و ثقافت ڈویژن کی قائمہ کمیٹی کا اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا، جس میں ملک کے ثقافتی ورثے کے فروغ، تحفظ اور متعلقہ اداروں کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں ممتاز اراکین قومی اسمبلی، وفاقی وزیر اور ڈویژن کے اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔ کمیٹی نے ہدایت کی کہ نوجوانوں کو زیادہ سے زیادہ ثقافتی سر گرمیوں میں شامل کیا جائے اور اردو زبان کے فروغ کے لیے عملی اقدامات کیے جائیں۔

اجلاس کا آغاز تلاوتِ کلام پاک سے ہوا، جس کے بعد سینئر جوائنٹ سیکرٹری نے قومی ورثہ و ثقافت ڈویژن اور اس کے ماتحت اداروں کی کارکردگی اور ذمہ داریوں سے کمیٹی کو آگاہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ ڈویژن پاکستان کے ثقافتی ورثے، فنون، زبانوں، ادب، آثار قدیمہ، میوزیم اور تاریخی مقامات کے فروغ و تحفظ کے لیے بھرپور اقدامات کر رہا ہے اور اسکے زیر انتظام گیارہ ادارے کام کر رہے ہیں۔

لوک ورثہ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر نے ادارے کی سرگرمیوں اور بجٹ سے متعلق تفصیلات پیش کیں اور بتایا کہ سات نومبر سے سولہ نومبر تک دس روزہ لوک میلہ منعقد ہوگا، جس میں تمام صوبوں کی روایتی ثقافت پیش کی جائے گی۔ کمیٹی نے ہدایت کی کہ خاص طور پر نوجوانوں کو اس میلے میں زیادہ سے زیادہ شامل کیا جائے۔

پاکستان نیشنل کونسل آف آرٹس کے ڈائریکٹر جنرل نے بتایا کہ نیشنل آرٹس گیلری میں روزانہ پانچ سو افراد کی آمد ہوتی ہے۔ مزار قائد کی انتظامیہ نے آگاہ کیا کہ مزار کو سالانہ تقریباً بیس لاکھ سے زائد افراد زیارت کے لیے آتے ہیں۔

پاکستان اکیڈمی آف لیٹرز کی چیئرپرسن نے کمیٹی کو بتایا کہ ہر سال قومی ادبی ایوارڈز اور کمالِ فن ایوارڈ سمیت دیگر وظائف دیئے جاتے ہیں۔ کمیٹی نے تمام فنکاروں کو دی گئی مالی امداد کی تفصیلات اگلی میٹنگ میں پیش کرنے کی ہدایت کی۔

کمیٹی ممبر نے ڈویژن کے اداروں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے متعلق سوال کیا، جس پر سینئر جوائنٹ سیکرٹری نے بتایا کہ تمام اداروں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس فعال ہیں۔ کمیٹی نے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے لنکس آئندہ اجلاس میں پیش کرنے کی ہدایت کی۔

علامہ اقبال اکیڈمی کے ڈائریکٹر نے بتایا کہ قائدِ اعظم محمد علی جناح نے علامہ اقبال کے کاموں کے فروغ کے لیے 1948 میں ایک لاکھ روپے مختص کیے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ اکیڈمی نے اقبال پر 27 زبانوں میں 500 کتابیں شائع کی ہیں اور 1,730 خطوط محفوظ کیے ہیں۔ کمیٹی نے علامہ اقبال کی 150ویں سالگرہ کے موقع پر بھرپور تقریبات اور ان کے تمام ادبی کاموں کو ڈیجیٹلائز کر کے نوجوانوں تک سوشل میڈیا کے ذریعے پہنچانے کی سفارش کی۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اقبال پر جامع نصاب تیار کر کے وزارت تعلیم کو منظوری کے لیے بھیجا گیا ہے، جسے جلد منظور کرنے کی ہدایت دی گئی۔

ایوانِ اقبال کمپلیکس کی انتظامیہ نے نوجوانوں کو علامہ اقبال کی سوچ سے روشناس کروانے کی کوششوں پر روشنی ڈالی اور طلبہ کو پورے ملک سے مدعو کرنے کی سفارش کی گئی۔ نیشنل اکیڈمی آف پرفارمنگ آرٹس کے نمائندے نے تھیٹر اور میوزک کے ڈپلومہ پروگراموں کے بارے میں بتایا جبکہ کمیٹی نے گزشتہ چار سال کے طلبہ کی تفصیلات طلب کرلیں۔

آثار قدیمہ و میوزیم کے نمائندے نے بتایا کہ 2011 سے اسلام آباد کے علاوہ تمام آثار قدیمہ کے مقامات صوبوں کے سپرد کردیئے گئے ہیں۔ نیشنل لائبریری اور نیشنل لینگویج پروموشن ڈیپارٹمنٹ کے سربراہان نے اپنے اداروں کی سرگرمیوں اور بجٹ کے بارے میں کمیٹی کو آگاہ کیا اور اردو زبان کے فروغ اور مسابقتی امتحانات میں اردو اختیار میں عملی اقدامات کی سفارش کی گئی۔

اجلاس میں قومی اسمبلی کی متعدد خواتین و حضرات اراکین نے شرکت کی جبکہ بعض اراکین نے آن لائن شرکت کی۔ اجلاس میں ڈویژن کے وفاقی وزیر اور سینئر افسران بھی موجود تھے۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے