فیصل بینک نے 2025 کے پہلے چھ ماہ کے دوران اپنی مستحکم مالی کارکردگی کا اعلان کیا ہے، جس میں کاروباری ترقی کی رفتار برقرار رہی اور بینک نے اہم شعبوں میں اپنی مارکیٹ شیئر میں اضافہ کیا۔ ریٹیل اور کارپوریٹ صارفین کے ساتھ بینک کے تعلقات بھی مزید مضبوط ہوئے ہیں۔
بینک کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق، اس مدت کے دوران مجموعی ڈپازٹس 1.2 ٹریلین روپے تک پہنچ گئے، جو گزشتہ سال کے اختتام کے مقابلے میں 19 فیصد زیادہ ہیں۔ کرنٹ اکاؤنٹ ڈپازٹس 30 فیصد اضافے کے ساتھ 532 ارب روپے کی سطح عبور کر گئے، جس سے بنیادی آمدنی میں استحکام آیا ہے، اگرچہ شرح سود میں کمی واقع ہوئی ہے۔
مالی اشاریے بھی بہتری کی نشاندہی کرتے ہیں۔ ایڈوانس ٹو ڈپازٹ ریشو 57.8 فیصد ریکارڈ کی گئی، جبکہ کیپٹل ایڈیکوسی ریشو 15.6 فیصد رہی، جو لازمی تقاضوں سے کہیں زیادہ ہے۔ اس کے ساتھ ہی نان پرفارمنگ لون ریشو میں بھی بہتری آئی اور یہ کم ہو کر 3.0 فیصد پر آگئی ہے جو گزشتہ سال کے آخری چھ ماہ میں 3.6 فیصد تھی۔
بینک نے قبل از ٹیکس منافع 21.9 ارب روپے ریکارڈ کیا اور فی حصص آمدن 6.59 روپے رہی۔ شیئر ہولڈرز کے لیے 1.5 روپے فی حصص (15 فیصد) کی عبوری نقد ڈویڈنڈ کا اعلان بھی کیا گیا۔
فیصل بینک کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین میاں محمد یونس نے بینک کی مضبوط کارکردگی کو اسلامی بینکاری کی مضبوط بنیاد اور بورڈ کی واضح حکمت عملی کا نتیجہ قرار دیا۔ انہوں نے بینک پر اعتماد کرنے والے صارفین کا خصوصی شکریہ ادا کیا اور کہا کہ فیصل بینک پاکستان کی معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کررہا ہے۔
صدر اور سی ای او یوسف حسین نے کہا کہ فیصل بینک اسلامی اصولوں کے مطابق جدید اور جامع مالی خدمات فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے رسک مینجمنٹ، گورننس اور صارف مرکز رویے کو مزید مضبوط بنانے کے لیے کوشاں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بینک ڈیجیٹلائزیشن اور افرادی وسائل میں سرمایہ کاری جاری رکھتے ہوئے ترقی کے نئے مواقع سے فائدہ اٹھانے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔
