وفاقی وزیر صحت کا سیلاب ایمرجنسی سیل کا دورہ اور صحت اقدامات

newsdesk
6 Min Read

وفاقی وزیر صحت کی این آئی ایچ میں سیلاب ایمرجنسی آپریشنز سیل کا دورہ، قومی سطح پر صحت سہولتوں میں پیش رفت

وفاقی وزیر صحت مصطفی کمال نے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ (این آئی ایچ) میں قائم سیلاب ایمرجنسی آپریشنز سیل کا دورہ کیا اور ملک بھر کے سیلاب متاثرہ علاقوں کو طبی سہولیات فراہم کرنے کے جاری اقدامات کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر انہیں صحت خدمات کی فراہمی میں درپیش مسائل اور حکومتی اقدامات سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی گئی، جس میں وفاقی سیکریٹری صحت، سی ای او این آئی ایچ، ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن پاکستان کے سربراہ اور صوبائی محکمہ صحت کے نمائندگان نے بھی شرکت کی۔

وفاقی وزیر صحت مصطفی کمال نے بتایا کہ وفاقی وزارت صحت اور اس کے تمام متعلقہ ادارے سیلابی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ہر وقت ہائی الرٹ پر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزارت صحت متاثرین کی ضروریات کے پیش نظر چوبیس گھنٹے نگرانی اور مربوط کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔ وزیر صحت نے بتایا کہ تمام صوبوں کے ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ کے دفاتر میں کنٹرول رومز قائم کیے گئے ہیں، جو دن رات امدادی سرگرمیوں میں کوآرڈینیشن کر رہے ہیں، جبکہ صوبائی حکومتوں نے سیلاب سے متعلق صحت امور کے لیے فوکل پرسنز بھی نامزد کیے ہیں۔

انہوں نے مزید واضح کیا کہ وزارت صحت اپنے ماتحت اداروں کے ساتھ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی، صوبائی حکومتوں اور بین الاقوامی شراکت داروں کے تعاون سے فوری ریلیف یقینی بنا رہی ہے۔ این آئی ایچ ممکنہ وبائی امراض کی کڑی نگرانی کرتی ہے اور صحت سے متعلق خطرات کا بروقت ڈیٹا اکٹھا کیا جا رہا ہے۔

وزیر صحت نے کہا کہ حکومت تمام دستیاب وسائل کو بروئے کار لا رہی ہے تاکہ سیلاب زدہ افراد کو صحت کی سہولتیں فراہم کی جا سکیں۔ ضروری ادویات اور ویکسینز خیبرپختونخوا اور گلگت بلتستان میں صوبائی حکومتوں کی درخواست پر روانہ کی جا چکی ہیں، اور مزید ضرورت کے پیش نظر بھی ادویات کے وافر ذخائر محفوظ ہیں۔ مصطفی کمال نے اعادہ کیا کہ وزارت صحت سیلاب متاثرین کو بلا تعطل طبی سہولتوں کی فراہمی کے لیے ہر سطح پر صوبائی حکومتوں کے ساتھ ہے۔

اسلام آباد کو ماڈل ہیلتھ سٹی بنانے کا عزم، انٹیگرل گلوبل کے کردار کو سراہا گیا

وزیر مملکت برائے قومی صحت، ڈاکٹر ملک مختار احمد بھرٹھ نے انٹیگرل گلوبل کی ٹیم کا خیرمقدم کیا اور ملک میں ہیپاٹائٹس سی کے خاتمے کے وزیراعظم پروگرام سمیت دیگر قومی ترجیحات کی تکمیل میں اس ادارے کے مسلسل تعاون کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ وزارت صحت اس وقت اسلام آباد کیپٹل ٹیریٹری میں صحت کے نظام کو مضبوط بنانے پر خصوصی توجہ دے رہی ہے، تاکہ اسے ماڈل ہیلتھ سٹی بنایا جا سکے، جو ملک کے دیگر شہروں کے لیے مثال قائم کرے۔

اجلاس کے دوران انٹیگرل گلوبل ٹیم نے ملک بھر میں نومولود بچوں کے لیے ہیپاٹائٹس بی ویکسین متعارف کروانے پر زور دیا۔ وزیر مملکت نے اس سفارش کی مکمل تائید کرتے ہوئے اسے فوری نوعیت کا مسئلہ قرار دیا اور اعلان کیا کہ وزارت صحت مالی اور انتظامی مسائل کے جائزے کے لیے جلد ہی صوبوں کے ساتھ اجلاس کرے گی، جس کے بعد قومی اور صوبائی سطح پر عملی حکمت عملی تیار کی جائے گی۔

انٹیگرل گلوبل نے اپنی واٹر، سینیٹیشن اور ہائی جین (واش) مہم میں حاصل کردہ کامیابیوں سے بھی آگاہ کیا، جس کے تحت پسماندہ علاقوں اور اسکولوں میں صحت مند طرز زندگی کے فروغ کے لیے آگاہی مہم، صفائی ستھرائی کی سرگرمیاں اور ویکسینیشن پر شعور اجاگر کیا جا رہا ہے۔ ادارے کے بانی و ڈائریکٹر نبیل احمد نے وزارت صحت کے ساتھ طویل المدتی اشتراک کے عزم کا اظہار کیا، جبکہ سینئر پبلک ہیلتھ اینالسٹ جینا بٹل ف نے وزارت کی قیادت کو سراہتے ہوئے ماڈل ہیلتھ سٹی کے وژن میں مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی۔

اختتامی کلمات میں وزیر مملکت نے کہا کہ حکومت پاکستان مضبوط اور مستحکم صحت نظام کے قیام کے لیے پُرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ انٹیگرل گلوبل جیسے ادارے جب قومی ترجیحات کے ساتھ اپنی سرگرمیاں جوڑتے ہیں تو اس سے پورے معاشرے میں صحت مند عادتوں کو فروغ ملتا ہے۔ انہوں نے ادارے کے کردار کو سراہتے ہوئے امید ظاہر کی کہ یہ اشتراک اسلام آباد کو ماڈل ہیلتھ سٹی بنانے اور ملک بھر میں صحت عامہ کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کرے گا۔

انٹیگرل گلوبل کا تعارف

انٹیگرل گلوبل پسماندہ کمیونٹیز کی فلاح کے لیے تعلیم، صحت اور ترقیاتی منصوبوں پر کام کرنے والا ادارہ ہے جو کئی برسوں سے پاکستان میں صحت عامہ کے پروگراموں میں سرگرم عمل ہے۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے