پاکستان میں زراعت کی جدیدیت کیلئے ہائبرڈ بیجوں کا کردار

newsdesk
2 Min Read

وفاقی وزیر برائے قومی تحفظ خوراک و تحقیق رانا تنویر حسین نے زرعی شعبے میں جدید ٹیکنالوجی اور ہائبرڈ بیجوں کے استعمال پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے ملکی زراعت کو مضبوط اور کسانوں کی آمدنی میں نمایاں اضافہ ممکن ہے۔ یہ بات انہوں نے سنگاپور کی بین الاقوامی کمپنی کورٹیوا ایگری سائنس کے وفد سے ایک اعلی سطحی ملاقات کے دوران کہی، جس کی قیادت ساؤتھ ایسٹ ایشیائی مارکیٹس کے کمرشل ڈائریکٹر بریس اسٹرجس کر رہے تھے۔

اجلاس میں کورٹیوا کے وفد نے وزیر موصوف کو ہائبرڈ بیج ٹیکنالوجی کے بارے میں تفصیل سے آگاہ کیا۔ کمپنی کے نمائندوں نے بتایا کہ ان کی پیش کردہ جدید بیج ٹیکنالوجی سے زرعی پیداوار میں 32 فیصد تک اضافہ کیا جا سکتا ہے۔ وفد نے پاکستان کے زرعی شعبے میں اپنی سرمایہ کاری اور مختلف اقدامات سے بھی آگاہ کیا۔

رانا تنویر حسین نے کہا کہ ملک میں بڑھتی ہوئی آبادی، خوراک کی ضروریات اور موسمیاتی تبدیلیوں کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے زراعت کو جدید بنیادوں پر استوار کرنا انتہائی ضروری ہے۔ انہوں نے ہائبرڈ بیج اور جدید زرعی طریقوں کے فروغ سے کسانوں کی آمدنی بڑھانے، فصلوں کے نقصانات کم کرنے اور ملکی سطح پر خوراک کی خود کفالت میں اضافہ کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔

انہوں نے اس بات کی یقین دہانی کرائی کہ حکومت زرعی انوویشن اور نجی شعبے کی سرمایہ کاری کے لیے سازگار ماحول فراہم کرے گی اور وزارت ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی، بالخصوص ہائبرڈ بیجوں کے فروغ میں۔ رانا تنویر حسین نے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کی اہمیت کو اجاگر کیا اور کہا کہ اس سے دیہی معیشت کو مضبوط بنیاد فراہم ہو گی، روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے اور زرعی برآمدات میں اضافہ ہو گا۔

وفاقی وزیر نے کورٹیوا کے اقدامات کو سراہتے ہوئے امید ظاہر کی کہ اس نوعیت کے باہمی تعاون سے پاکستان کا زرعی شعبہ زیادہ پیداواری، پائیدار اور بین الاقوامی سطح پر مسابقتی حیثیت حاصل کر سکے گا۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے