پاکستان میں پولیو سے بچاؤ کی خصوصی مہم کی اہمیت

newsdesk
2 Min Read

وفاقی وزیر صحت سید مصطفی کمال نے ملک میں پولیو کے خاتمے کے لیے ایک جامع مہم شروع کرنے پر زور دیا ہے۔ اس حوالے سے وفاقی وزیر کو نیشنل ای او سی کوآرڈینیٹر نے ملک میں پولیو کی صورتحال اور آئندہ حفاظتی ٹیکہ کاری مہمات کی تیاریوں کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔ حکومت کی جانب سے اعلان کردہ خصوصی پولیو مہم 99 منتخب اضلاع میں شروع کی جائے گی، جبکہ جنوبی خیبرپختونخوا میں یہ مہم شروع ہونے جا رہی ہے۔ اس مہم کے دوران پانچ سال سے کم عمر کے اٹھائیس ملین سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے۔

وفاقی وزیر صحت نے پولیو کے مکمل خاتمے کے لیے وزیر اعظم کی قیادت میں حکومتی عزم کو دہراتے ہوئے کہا کہ پسماندہ اور زیادہ خطرے والے علاقوں میں مؤثر حکمت عملیوں کو اپنانا بہت ضروری ہے تاکہ ہر بچے تک حفاظتی ٹیکہ کاری کو یقینی بنایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ وہ خود اس مہم کی نگرانی کریں گے تاکہ اس کا بہتر نفاذ اور مثبت نتائج کو یقینی بنایا جائے۔

سید مصطفی کمال نے والدین پر زور دیا کہ وہ پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلوانے میں کسی قسم کی غفلت نہ برتیں کیونکہ یہ وائرس اب بھی ہمارے ماحول میں موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیو کا کوئی علاج نہیں ہے، اس لیے حفاظتی ویکسین ہی بچوں کی صحت کیلئے واحد چٹان ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ بے بنیاد افواہوں اور منفی پراپیگنڈے پر کان نہ دھریں، کیونکہ اس قسم کی معلومات بچوں کی زندگی اور مستقبل کو خطرے میں ڈال سکتی ہیں۔ وزیر صحت نے والدین سے کہا کہ اپنے بچوں کوپولیو کے قطروں سے محروم نہ رکھیں اور ملک کو اس خطرناک بیماری سے پاک بنانے میں اپنا کردار ادا کریں۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے