اسلام آباد میں ڈینگی کی صورتحال اور اس سے نمٹنے کے اقدامات کا جائزہ لینے کے لیے وزیر مملکت برائے صحت مختار بھرت نے ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفس کا دورہ کیا۔ اس موقع پر انہیں بتایا گیا کہ اب تک اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹری میں ڈینگی کے 122 کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں، جن میں سے 107 دیہی علاقوں جبکہ 15 شہری علاقوں سے سامنے آئے ہیں۔ گزشتہ 24 گھنٹوں میں 27 نئے کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ رپورٹ ہونے والے کیسز میں سے 22 فیصد کا حالیہ دنوں میں مری کا سفر کرنا سامنے آیا ہے۔
بریفنگ کے دوران وزیر صحت نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ موسمیاتی تبدیلی اور شدید مون سون بارشیں نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں ڈینگی کے مچھروں کی افزائش کا سبب بنی ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ ڈینگی کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے مشترکہ اور موثر اقدامات، نگرانی کا مضبوط نظام اور عوامی آگاہی مہمات کو تیز کرنے کی ضرورت ہے۔
مختار بھرت نے اسلام آباد ہیلتھ ریگولیٹری اتھارٹی کو ہدایت کی کہ تمام نجی اسپتالوں اور لیبارٹریوں میں ڈینگی کی تشخیص کے لیے ایلیزا ٹیسٹ کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ مریضوں کا ڈیٹا بروقت متعلقہ اداروں کے ساتھ شیئر کیا جائے تاکہ فوری اور ہم آہنگی کے ساتھ اقدامات کیے جا سکیں۔
وزیر صحت نے عوام سے اپیل کی کہ وہ احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل کریں، گھروں میں مچھر کی افزائش کے مقامات ختم کریں اور سرکاری ٹیموں سے مکمل تعاون کریں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ جن گھروں میں ڈینگی لاروا پایا گیا، ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت ڈینگی کے خاتمے کے لیے بھرپور اور مربوط اقدامات اٹھا رہی ہے، تاہم عوام کا تعاون اور چوکسی بھی نہایت اہم ہے۔
