پاکستان اور ویتنام نے تجارتی تعلقات میں اہم پیش رفت کرتے ہوئے باہمی تجارت کا پہلا ہدف ایک ارب ڈالر مقرر کیا ہے، جبکہ اگلا ہدف دس ارب ڈالر طے کیا گیا ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان ترجیحی یا آزادانہ تجارتی معاہدہ کرنے کی کوششیں جاری ہیں، جس سے معاشی تعاون اور تجارتی مواقع میں خاطر خواہ اضافہ متوقع ہے۔
ویتنام کے سفیر محترم فام انہ توان نے اپنے ملک کے قومی دن کے موقع پر ایک انٹرویو میں بتایا کہ وزیراعظم ویتنام فام منہ چنہ اور وزیراعظم پاکستان شہباز شریف کی ملاقات 8ویں فیوچر انویسٹمنٹ انیشی ایٹو سمٹ کے موقع پر ہوئی تھی، جس میں باہمی تجارت کو فروغ دینے پر اتفاق کیا گیا۔ اس کے لیے دونوں ممالک ایک ترجیحی یا آزادانہ تجارتی معاہدے پر کام کر رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ اس وقت پاکستان اور ویتنام کے درمیان دو طرفہ تجارت 85 کروڑ ڈالر تک پہنچ چکی ہے، جو پچھلے سال کے مقابلے میں 20 فیصد زیادہ ہے۔ مستقبل میں اس میں مزید اضافہ متوقع ہے، خاص طور پر صنعتی، زرعی، کیمیکل، فارماسیوٹیکل، الیکٹرونکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبوں میں۔
وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے حال ہی میں ویتنام کا سرکاری دورہ کیا، جو کہ 15 سال بعد کسی پاکستانی وزیر کا پہلا اہم دورہ تھا۔ اس دوران جائنٹ ٹریڈ کمیٹی کا اجلاس ہنوئی میں منعقد ہوا، جس سے طویل تعطل کے بعد دونوں ملکوں کے ادارہ جاتی تعاون کو دوبارہ فعال بنایا گیا۔ اس کے علاوہ نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ پاکستان سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے ملائیشیا میں ہونے والی ایک اہم علاقائی کانفرنس کے موقع پر ویتنامی ہم منصب سے بھی ملاقات کی۔
سفیر ویتنام کے مطابق 2021 میں باہمی تجارت 51 کروڑ 40 لاکھ ڈالر تھی جو بڑھ کر 2024 میں 85 کروڑ ڈالر تک جا پہنچی ہے۔ جبکہ 2025 کے پہلے چھ ماہ میں ہی تجارتی حجم 4 کروڑ 2 لاکھ ڈالر تک پہنچ گیا ہے، جو پچھلے سال کے مقابلے میں 28 فیصد اضافہ ہے۔
تجارتی تعاون کو مزید بڑھانے کے لیے دونوں ممالک کے درمیان ترجیحی یا آزادانہ تجارتی معاہدے کے لیے مذاکرات، وفود کے تبادلوں، تجارتی میلوں کے انعقاد اور براہ راست پروازوں کے آغاز پر بھی غور کیا جا رہا ہے تاکہ دونوں ملکوں کے درمیان تجارت اور سیاحت کو فروغ دیا جا سکے۔
اقتصادی تعاون کے ساتھ ساتھ عوامی روابط بھی مضبوط ہو رہے ہیں۔ حالیہ دنوں دینی و ثقافتی شعبے میں تعلیمی تبادلے، تصاویر کی نمائشیں اور فیشن شوز کے ایونٹس دونوں ملکوں میں منعقد ہوئے ہیں۔ علاوہ ازیں اسلام آباد میں ویتنامی سفارت خانے اور ہنوئی میں پاکستانی سفارت خانے کے درمیان مفاہمتی یادداشت بھی دستخط ہوئی ہے، جس کے تحت اعلیٰ سطحی وفود کے تبادلے اور دونوں ممالک میں مختلف معاہدوں کے نفاذ پر عملی تعاون کو مزید فروغ دیا جائے گا۔
سفیر نے مزید کہا کہ پاکستان اور ویتنام کی 53 سالہ دوستی باہمی احترام، اعتماد اور مختلف شعبوں میں تعاون پر مبنی ہے۔ دونوں ممالک علاقائی ترقی اور عوامی خوشحالی کو مشترکہ مقصد سمجھتے ہیں، جس کے لیے مسلسل کوششیں جاری ہیں۔
