پاک چین زرعی آبپاشی ورکشاپ میں جدید ٹیکنالوجی کا تعارف

newsdesk
2 Min Read

پاکستان اور چین کے درمیان زرعی شعبے میں تعاون کی ایک اہم مثال کے طور پر، پیر مہر علی شاہ ایریڈ ایگریکلچر یونیورسٹی راولپنڈی میں "جدید زرعی واٹر سیونگ اریگیشن ٹیکنالوجیز” پر بین الاقوامی تربیتی ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا۔ یہ ورکشاپ چین کی ژنجیانگ تیانیے واٹر سیونگ اریگیشن کمپنی، نیشنل انجینئرنگ ریسرچ سینٹر فار واٹر سیونگ اریگیشن (ژنجیانگ، چین) اور سینٹر فار ماڈرن ایگریکلچر اینڈ واٹر ایفیشنٹ ٹیکنالوجیز، فیکلٹی آف ایگریکلچرل انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی (ایریڈ یونیورسٹی) کے اشتراک سے منعقد ہوئی۔

ورکشاپ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر قمر الزمان نے عالمی ماحولیاتی تبدیلی، آبادی میں اضافے اور غذائی تحفظ جیسے مسائل کے حل کے لیے پانی کے تحفظ کی اہمیت پر زور دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پانی ہماری زمین کا نہایت قیمتی اور محدود اثاثہ ہے جسے جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے مؤثر انداز میں استعمال کرنا پائیدار زراعت اور ماحول کے تحفظ کے لیے ناگزیر ہے۔ انہوں نے اس ورکشاپ کو ایک بروقت قدم قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کا مقصد مقامی استعداد کار میں اضافہ اور عالمی تعاون کو فروغ دینا ہے۔ اس موقع پر انہوں نے ورکشاپ میں چین سے آٹھ ماہر ٹرینرز اور ایریڈ یونیورسٹی سے تین ماہرین کی شرکت کو بھی اجاگر کیا۔ پروگرام کا ہدف ماسٹر ٹرینرز تیار کرنا ہے جو پاکستان میں جدید آبپاشی کے طریقہ کار اپنانے اور ان کے فروغ میں کردار ادا کریں گے۔

اس ورکشاپ میں سرکاری حکام، ٹیکنیکل ماہرین، محققین، انڈسٹری سے وابستہ نمائندگان اور ملک بھر کے فارم منیجرز شریک ہیں۔ شرکاء کو جامع تربیتی ماڈل فراہم کیا جارہا ہے جس میں کلاس روم سیشنز، فیلڈ ڈیموسٹریشنز، عملی مشقیں اور تکنیکی مباحثے شامل ہیں، تاکہ تحقیق اور عملی میدان کے درمیان خلا کو کم کیا جاسکے۔

ورکشاپ کا مقصد پاکستان اور چین کے ماہرین کو ایک پلیٹ فارم پر لا کر زرعی جدت اور آبی وسائل کے بہتر استعمال کے حوالے سے طویل المدتی تعاون اور علم کے تبادلے کو فروغ دینا ہے۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے