پاکستان کی آئی سی ٹی برآمدات 354 ملین ڈالر تک پہنچ گئیں، تجارتی سرپلس میں نیا ریکارڈ
پاکستان کے انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن ٹیکنالوجی (آئی سی ٹی) سیکٹر نے ریکارڈ ترقی حاصل کی ہے اور گزشتہ ایک ماہ کے دوران اس کی برآمدات 354 ملین امریکی ڈالر تک پہنچ گئی ہیں۔ یہ نہ صرف پچھلے سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 23.8 فیصد زیادہ ہے بلکہ پچھلے مہینے کے مقابلے میں بھی 4.4 فیصد اضافہ ظاہر کرتا ہے۔ آئی سی ٹی اب ملکی معیشت میں سب سے اہم سروس سیکٹر کے طور پر ابھر آیا ہے اور اس نے قومی معیشت کو استحکام فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
آئی سی ٹی سیکٹر کا تجارتی سرپلس 317 ملین امریکی ڈالر رہا، جو تمام سروسز میں سب سے زیادہ ہے اور سال بہ سال 25.8 فیصد اضافہ ظاہر کرتا ہے۔ اس کارکردگی سے ظاہر ہوتا ہے کہ بین الاقوامی سطح پر پاکستان کی آئی سی ٹی خدمات کی طلب تیزی سے بڑھ رہی ہے، جس میں سافٹ ویئر ڈیولپمنٹ، آئی ٹی سے منسلک خدمات اور ڈیجیٹل آؤٹ سورسنگ شامل ہیں۔ ماہرین کے مطابق، اس سیکٹر کی مسلسل ترقی اسے دیگر سروس شعبوں کے مقابلے میں زیادہ مضبوط اور قابل اعتماد بناتی ہے۔
اب پاکستان کی سروس برآمدات میں آئی سی ٹی کا حصہ 47.5 فیصد ہو چکا ہے، جو کہ غیرملکی زرِ مبادلہ کمانے والے اہم ترین شعبے کے طور پر اس کی پوزیشن کو واضح کرتا ہے۔ اس کے مقابلے میں دیگر بزنس سروسز، جو دوسرے نمبر پر ہیں، اُن کی برآمدات اس مدت میں صرف 151 ملین ڈالر رہیں، جو آئی سی ٹی کے مقابلے میں کہیں کم ہیں۔
دوسری جانب مجموعی سروسز سیکٹر میں 126 ملین ڈالر کا خسارہ ریکارڈ کیا گیا، جس سے یہ بات مزید اجاگر ہوتی ہے کہ آئی سی ٹی سیکٹر کس طرح وسیع تر تجارتی خسارے کو قابو میں رکھنے میں مدد دے رہا ہے۔ اگر آئی سی ٹی کی کارکردگی نہ ہوتی تو یہ خسارہ کہیں زیادہ ہوتا اور ملکی معیشت پر اضافی دباؤ آتا۔
تازہ اعداد و شمار سے ایک بار پھر ثابت ہوتا ہے کہ آئی سی ٹی سیکٹر پاکستان کی تیز ترین ترقی کرنے والی سروس انڈسٹری ہے اور ایکسپورٹ پالیسی کا مرکزی عنصر بن چکا ہے۔ پالیسی سازوں اور ماہرین نے زور دیا ہے کہ اس شعبے کی ترقی کے لیے ڈیجیٹل انفراسٹرکچر، ہنر مند افرادی قوت اور بین الاقوامی منڈیوں تک رسائی کو مزید فروغ دیا جائے، تاکہ پاکستان دنیا کی ڈیجیٹل معیشت میں اپنا کردار بڑھا سکے۔
