قازقستان کے تعلیمی مستقبل میں اساتذہ کا کلیدی کردار

newsdesk
2 Min Read

آستانہ ٹائمز کے مطابق، صدر قاسم جومارت توقایف نے اساتذہ کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا ہے کہ قوم کے مستقبل کی تعمیر میں اساتذہ کا کردار بہت مرکزی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ تدریسی پیشے کی عزت بڑھانا، معیاری تعلیم تک سب کے لیے مساوی رسائی یقینی بنانا اور تعلیمی شعبے میں ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کو اپنانا ایک بااخلاق، باصلاحیت اور سماجی طور پر ذمہ دار نسل تیار کرنے کے لیے ضروری ہے۔

اساتذہ کی سالانہ کانفرنس میں اس سال "تعلیم کا مستقبل: ایماندار شہری، ماہر پیشہ ور” کے موضوع پر گفتگو ہوئی، جس میں تقریباً 1,500 افراد نے شرکت کی جبکہ 3,000 سے زائد ماہرین تعلیم 25 مختلف پینل سیشنز کا حصہ بنے۔ کانفرنس کا بنیادی مقصد نظام تعلیم کی موجودہ صورتحال اور مستقبل کا تعین کرنا ہے، اور اس پر توجہ مرکوز کی گئی کہ کیسے اعلیٰ اخلاق اور پیشہ ورانہ مہارت کے حامل شہری پیدا کیے جا سکتے ہیں۔ اس موقع پر اساتذہ کے مقام کو مزید بلند کرنے کے بارے میں ایک قرارداد بھی منظور کی جائے گی۔

صدر توقایف نے اپنے خطاب میں اساتذہ کو "ملک کا مستقبل سنوارنے والے اہم کردار” قرار دیا اور ان کی قومی خدمات پر اظہار تشکر کیا۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ چار سالوں میں اساتذہ کی تنخواہوں میں دگنا اضافہ ہوا ہے، 5 لاکھ سے زائد اساتذہ اضافی بونس وصول کر رہے ہیں اور ان پر انتظامی بوجھ کو بھی کم کیا گیا ہے۔

وزارت تعلیم کے اعدادوشمار کے مطابق 2019 سے تعلیم کے بجٹ میں تین گنا اضافہ ہوا ہے، اور اب تک 1,200 نئے اسکول قائم کیے جا چکے ہیں۔ "کےلیشیک مکتیپتری” یعنی مستقبل کے اسکولوں کے منصوبہ کے تحت 217 نئے اسکول بنائے جا رہے ہیں، جن میں سے 128 مکمل ہوچکے ہیں۔ اس کے علاوہ، 4,000 سے زائد دیہی اسکولوں کو جدید خطوط پر استوار کیا گیا ہے تاکہ ملک بھر کے تمام بچوں کو یکساں تعلیمی مواقع فراہم کیے جا سکیں۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے