الجزائر کی میزبانی میں انٹرا افریقن ٹریڈ فیئر کی چوتھی کانفرنس آفریقی معاشی اتحاد کو فروغ دینے کی اہم کوشش ہے، جس کا مقصد براعظم کے تین کھرب ڈالر پر مشتمل مشترکہ منڈی کو فعال بنانا ہے۔ اس نمائش کو نہ صرف کاروباری تبادلے کے موقع کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، بلکہ الجزائر اسے براعظم کے ممالک کے ساتھ معاشی روابط مضبوط بنانے اور سفارتی و تجارتی حکمت عملی کو ہم آہنگ کرنے کا ذریعہ سمجھتا ہے۔ اس نمائش کے ذریعے افریقی ممالک کے مابین آزاد تجارتی معاہدہ اف سی ایف ٹی اے کے موثر نفاذ کی جانب پیش رفت متوقع ہے، جس سے خطے میں معاشی رکاوٹیں کم کرنے اور باہمی تجارت بڑھانے کا ہدف ہے۔
سرکاری حکام کا کہنا ہے کہ یہ کانفرنس الجزائر کی صنعتی صلاحیت اور افریقی ممالک کے درمیان تعاون کو ادارہ جاتی بنیادوں پر آگے بڑھانے کا موقع فراہم کرے گی۔ حکام اس موقع سے فائدہ اٹھا کر تجارتی ضوابط میں بہتری اور معاشی انضمام کو مزید فعال بنانے کے اقدامات منظرِ عام پر لانا چاہتے ہیں۔ ٹریڈ فیئر میں براعظم بھر کے کاروبار شریک ہوں گے اور اسے خطے کے اندر اصلاحات اور علاقائی تعاون کو فروغ دینے کے نقطہ آغاز کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
الجزائر کی جانب سے اس نمائش کی میزبانی کا فیصلہ اس کے دیرینہ پین افریکن نقطہ نظر کی عکاسی کرتا ہے۔ آزادی کے بعد سے الجزائر افریقی اتحاد، آزادی کی تحریکوں اور افریقی یونین میں قائدانہ کردار ادا کرتا آیا ہے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق اس اہم نمائش کی الجزائر میں میزبانی نہ صرف اس ملک کی افریقی کاز کے لیے وابستگی کی علامت ہے، بلکہ موجودہ دور میں اس کی معاشی حکمت عملی میں تنوع لانے کی کوششوں کو بھی ظاہر کرتی ہے۔
صدر عبدالمجید تبون کے مطابق اس فیئر کا انعقاد افریقی ممالک کے مابین اتحاد مضبوط بنانے، معاشی خود کفالت کے فروغ اور بین الاقوامی تجارت میں عدم توازن کو کم کرنے کا حصہ ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ الجزائر کی حکمت عملی یہ ہے کہ مقامی معیشت میں تنوع پیدا کیا جائے، براعظم کے ملکوں کے ساتھ تعلقات کو وسعت دی جائے اور ایک متوازن تجارتی ماحول قائم کیا جائے۔ ان کے مطابق "افریقہ افریقیوں کے لیے” کا پُرانا نعرہ آج بھی ملک کی پالیسی کا حصہ ہے اور اسی جذبے کو مؤثر بنانے کی کوشش جاری ہے۔
انٹرا افریقن ٹریڈ فیئر میں صنعت، ٹیکنالوجی اور دیگر شعبوں کے سرمایہ کار، کاروباری افراد اور پالیسی ساز شریک ہوں گے۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ اگر یہ فیئر سنجیدہ اصلاحات اور نئے تجارتی معاہدوں کا باعث بن سکا تو اف سی ایف ٹی اے کے اہم اہداف اور براعظمی معاشی مواقع کو حقیقی بنانے میں نمایاں کردار ادا کرے گا۔ الجزائر کے لیے اصل چیلنج یہی ہے کہ اس ایونٹ کے نتیجے میں سیاسی عزم کو عملی اقدامات میں کیسے بدلا جائے، تاکہ علاقائی معاشی تعاون مزید مضبوط ہو سکے۔
