پاکستان کی قیادت میں جنیوا میں پلاسٹک آلودگی اور گرین فنانسنگ پر مکالمہ

newsdesk
2 Min Read

پاکستان نے جنیوا میں پلاسٹک آلودگی اور گرین فنانسنگ کے اہم موضوعات پر علاقائی ممالک کے ساتھ بات چیت میں نمایاں کردار ادا کیا۔ وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی و ماحولیاتی ہم آہنگی، ڈاکٹر مصدق ملک نے بنگلہ دیش، مصر، تاجکستان، ملائیشیا اور سوڈان کے وفود کے ساتھ ایک اہم ملاقات کی، جس میں انہوں نے عالمی پلاسٹک معاہدے کے لیے مؤثر لائحہ عمل اور گرین فنانسنگ میں انصاف و توازن پر زور دیا۔

اجلاس میں مشترکہ طور پر اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ دنیا بھر میں پلاسٹک آلودگی کے اثرات سب سے زیادہ ترقی پذیر ممالک برداشت کر رہے ہیں، جب کہ پلاسٹک کے بڑے استعمال کنندگان کو سب سے زیادہ گرین فنانسنگ کے فوائد حاصل ہو رہے ہیں۔ ڈاکٹر مصدق ملک نے اس صورتحال کو غیر منصفانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ترقی پذیر ممالک کو مالی وسائل، ٹیکنالوجی اور استعداد کار بڑھانے کے مواقع کی ضرورت ہے تاکہ وہ ماحولیاتی چیلنجز کا بہتر طور پر مقابلہ کر سکیں۔

پاکستان کی جانب سے عالمی سطح پر اس عزم کا اعادہ کیا گیا کہ ہر اس ملک کی مدد کے لیے عملی اقدامات کیے جائیں گے جو موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی مسائل سے متاثر ہو رہا ہے۔ ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا کہ پاکستان بین الاقوامی برادری میں ایسے مالیاتی ڈھانچے اور تعاون کے فروغ کی کوششیں جاری رکھے گا جو تمام متاثرہ ممالک کو یکساں فائدہ پہنچا سکیں۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے