ہزارہ جرنلسٹ ایسوسی ایشن کا نیشنل پریس کلب میں جنرل باڈی اجلاس، دو سالہ کارکردگی کا جائزہ اور انتخابات کا اعلان
اسلام آباد – ہزارہ جرنلسٹ ایسوسی ایشن (ایچ جے اے) کا جنرل باڈی اجلاس نیشنل پریس کلب میں منعقد ہوا، جس میں تنظیم کی گزشتہ دو سالہ کارکردگی کا جائزہ لیا گیا، آئندہ کے لائحہ عمل پر غور کیا گیا اور متفقہ طور پر نئے انتخابات کرانے کا اعلان کیا گیا۔ اجلاس میں عہدیداران اور اراکین کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
اجلاس کا آغاز ایچ جے اے کے صدر لقمان شاہ اور سیکرٹری عادل عباسی نے دو سالہ کارکردگی رپورٹ پیش کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے تمام اراکین کا شکریہ ادا کیا اور اپیل کی کہ کسی بھی قسم کی ماضی کی تلخی یا رنجش کو بھلا کر آگے بڑھا جائے۔ انہوں نے مالی شفافیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دو سال میں تنظیم کے نام پر ایک روپیہ بھی نہ لیا گیا اور نہ ہی کسی قسم کی خیانت کی گئی۔
لقمان شاہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ تنظیم کو گزشتہ دو سال میں تعریف اور تنقید دونوں کا سامنا رہا۔ انہوں نے کے پی ہاؤس میں حلف برداری کی تقریب، صوبہ ہزارہ تحریک کے رہنماؤں، گورنر اور سیکرٹری اطلاعات سے ملاقاتوں سمیت اہم سرگرمیوں کا ذکر کیا جن سے تنظیم کو وفاقی سطح پر شناخت ملی۔
اس موقع پر ہزارہ جرنلسٹ ایسوسی ایشن کے بانی اور سابق صدر چنگیز خان جدون نے اپنے خطاب میں کہا کہ جنرل باڈی اجلاس میں سب سے پہلے فنانس سیکرٹری اپنی کارکردگی پیش کرتا ہے لیکن تاحال کسی قسم کی مالیاتی رپورٹ اراکین کو فراہم نہیں کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے مطالبہ کیا تھا کہ فوری طور پر ایچ جے اے کے تمام اراکین کی سکروٹنی کی جائے اور ایسے تمام غیر متعلقہ افراد کو نکال باہر کیا جائے جن کا صحافت سے کوئی تعلق نہیں ہے، اور یہ فہرست اجلاس سے قبل پیش کی جائے، لیکن اجلاس آدھے سے زیادہ گزرنے کے باوجود یہ فہرست فراہم نہیں کی گئی۔
صدر لقمان شاہ نے مالی تعاون کے حوالے سے کہا کہ "ہم نے کبھی چندہ یا خیرات نہیں مانگی۔ خیرات مانگنا بعض لوگوں کا وتیرہ بن گیا ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ دنیا کی تمام تنظیمیں، یونینز اور حتیٰ کہ مساجد بھی چندے سے بنتی ہیں۔ ہمارے اراکین اپنی استطاعت کے مطابق چاہیں تو چندہ دیں یا مقررہ فیس ادا کریں، لیکن تمام اراکین پر باقاعدہ فیس نافذ کی جائے اور اس کی آج کے جنرل باڈی اجلاس میں متفقہ طور پر منظوری لی جائے۔”
راحیل سواتی نے قیادت کو متحد رکھنے اور تنظیم کی شناخت برقرار رکھنے پر سراہا اور تجویز دی کہ تنظیم کے لیے ایک منظم فنڈ ریزنگ نظام قائم کیا جائے اور اراکین کو پیشہ ورانہ طور پر اس قدر مضبوط کیا جائے کہ انہیں مالی مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ تیمور جدون اور پرویز صاحب نے بھی تنظیم کی مضبوطی کے لیے اہم تجاویز پیش کیں، جبکہ لقمان شاہ نے مالی رپورٹ باقاعدگی سے پیش کرنے اور معمولی ماہانہ فیس مقرر کرنے کی تجویز دی تاکہ تنظیم مالی طور پر مستحکم ہو۔
اجلاس میں اراکین کی فلاح و بہبود کے اقدامات پر بھی روشنی ڈالی گئی۔ صدر لقمان شاہ نے بتایا کہ رمضان میں مستحق صحافیوں کے لیے خصوصی پیکجز بغیر کسی تشہیر کے ان کے گھروں تک پہنچائے گئے، اور بیمار یا حادثات کا شکار صحافیوں کی بھی مدد کی گئی۔
اجلاس کے اختتام پر، متفقہ طور پر نئے عہدیداران کے انتخاب کے لیے جلد انتخابات کرانے اور اس مقصد کے لیے ایک الیکشن کمیٹی قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اراکین نے عزم ظاہر کیا کہ آئندہ ایچ جے اے کو مزید مضبوط اور فعال بنانے کے لیے بھرپور کردار ادا کریں گے۔

