ChatGPT گفتگوؤں کا گوگل پر لیک ہونا، نجی معلومات کا انکشاف

newsdesk
2 Min Read

حال ہی میں سامنے آنے والی ایک رپورٹ کے مطابق، اوپن اے آئی کے چیٹ جی پی ٹی پلیٹ فارم کی شیئرنگ فیچر کی وجہ سے ہزاروں صارفین کی ذاتی گفتگو گوگل پر عام ہو گئیں۔ ان بات چیت میں لوگوں کے ذاتی اعترافات، ذہنی صحت کے مسائل، صدمات اور کام کی جگہ سے متعلق معاملات شامل تھے۔ یہ معلومات بلا کسی اضافی حفاظت کے سرچ انجن کی نظر میں آ گئیں اور تقریباً ساڑھے چار ہزار سے زائد چیٹس دنیا بھر میں کھلے عام ہو گئیں۔

چیٹ جی پی ٹی کا ایک فیچر ’’ڈسکورایبل‘‘ شئیر لنک فراہم کرتا تھا، جو شیئر کی گئی چیٹس کو سرچ انجنز کے لیے قابل رسائی بنا دیتا ہے۔ اس فیچر کے ذریعے صارفین کے نجی پیغامات بغیر کسی حفاظتی تدابیر کے انٹرنیٹ پر سامنے آ گئے، جسے بعد میں اوپن اے آئی نے فوری طور پر بند کر دیا۔ کمپنی نے اس مسئلے کے بعد متاثرہ لنکس کو گوگل اور دیگر سرچ انجنز سے ہٹانے کے لیے کام شروع کر دیا ہے، تاکہ ان مکالموں کو مزید کسی کے لیے بھی تلاش کرنا ممکن نہ ہو۔

یہ واقعہ اس بات کی واضح مثال ہے کہ کسی بھی آرٹیفیشل انٹیلیجنس چیٹ یا ویب پلیٹ فارم پر شیئر کی گئی معلومات مکمل طور پر نجی نہیں رہتیں۔ کسی بھی فیچر کو استعمال کرنے سے پہلے اس کے ممکنہ نتائج اور رازداری کو ضرور مدنظر رکھنا چاہیے، کیونکہ انٹرنیٹ پر شیئر کردہ ڈیٹا باآسانی عام لوگوں تک پہنچ سکتا ہے۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے