گولڈمین سیکس کی تازہ رپورٹ کے مطابق امریکہ میں نوجوان ٹیک ورکرز کے لیے روزگار کے مواقع تیزی سے محدود ہو رہے ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 20 سے 30 سال عمر کے ٹیک ورکرز میں بیروزگاری کی شرح رواں سال کے آغاز سے تقریباً تین فیصد بڑھ گئی ہے، جو مجموعی شرح سے چار گنا زیادہ ہے۔ اس صورتحال کی بنیادی وجہ کمپنیوں کی جانب سے مصنوعی ذہانت (اے آئی) کا بڑھتا ہوا استعمال اور جونیئر عملے کی بھرتی میں کمی ہے۔
مطالعے کے مطابق ابتدائی درجے کی ٹیک ملازمتوں میں بیروزگاری میں 18 ماہ کے دوران تقریباً تین فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ نہ صرف ٹیکنالوجی بلکہ قانونی، مارکیٹنگ اور ہیومن ریسورسز جیسے شعبوں میں بھی اے آئی کے استعمال نے جونیئر کرداروں کے مواقع کم کر دیے ہیں۔ خاص طور پر جنریشن زی کے نوجوان مرد اس بحران سے سب سے زیادہ متاثر ہو رہے ہیں کیونکہ ترقی کے مواقع مزید محدود ہو چکے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ کیریئر کے آغاز میں شامل نوجوانوں کے لیے مصنوعی ذہانت کا اثر مستقبل کا خطرہ نہیں بلکہ یہ اب ہی سے ملازمتوں کی صورتحال کو تبدیل کر رہا ہے اور بھرتیوں کے معیار کو نئے رخ پر ڈال رہا ہے۔
