اسلام آباد – قومی احتساب بیورو (نیب) نے سال 2025 کی پہلی ششماہی میں 547 ارب 31 کروڑ روپے سے زائد کی ریکارڈ توڑ رقوم وصول کی ہیں، جو کہ ادارے کی انسدادِ بدعنوانی کی کوششوں میں خاطر خواہ تیزی کی عکاسی کرتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق صرف دوسری سہ ماہی میں 456 ارب 30 کروڑ روپے کی رقم برآمد کی گئی، جبکہ پہلی سہ ماہی میں یہ رقم 91 ارب ایک کروڑ روپے تھی۔
نیب کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق مجموعی طور پر 532 ارب 33 کروڑ روپے مالیت کی منقولہ و غیر منقولہ جائیدادیں مختلف سرکاری محکموں اور مالیاتی اداروں کو واپس کی گئی ہیں، ساتھ ہی عوام سے دھوکہ دہی کے مقدمات میں 12 ہزار 611 متاثرین کو ہرجانہ ادا کیا گیا ہے۔ گزشتہ دو سال کے دوران نیب نے مجموعی طور پر 5,854 ارب 73 کروڑ روپے کی ریکوریاں کی ہیں، جو کہ ادارے کے قیام سے اب تک کی گئی 839 ارب 8 کروڑ روپے کی وصولیوں کے مقابلے میں 700 فیصد اضافہ ہے۔
دوسری سہ ماہی کی اہم وصولیوں میں نیب راولپنڈی نے اسلام آباد سیکٹر ای-11 میں 51 کنال سرکاری اراضی، جس کی مالیت 29 ارب روپے ہے، سی ڈی اے کے حوالے کی۔ نیب سکھر نے نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے لئے 25 ارب 7 کروڑ 90 لاکھ روپے مالیت کی اراضی واپس کروائی، جبکہ محکمہ تعلیم سندھ کی 127 کنال اور 15 مرلہ اراضی، جس کی مالیت 89 کروڑ 51 لاکھ 60 ہزار روپے بنتی ہے، بھی بحال کی گئی۔ اس کے علاوہ اس سہ ماہی میں 384 ارب 27 کروڑ روپے مالیت کی جنگلات کی زمینات واپس لی گئیں، جس سے کل ریکوری 1,487 ارب 77 کروڑ روپے ہوچکی ہے۔
اہم مقدمات کی پیشرفت میں بی فور یو کیس میں 3 ارب روپے 17 ہزار 214 متاثرین کو فراہم کئے گئے جبکہ مزید 4 ارب روپے کی ریکوری متوقع ہے۔ بینکرز سٹی کیس میں 640 کنال 11 مرلہ اراضی متاثرین کو دینے کے لیے منتقل ہوئی۔ ایڈن کیس میں 3 ارب 20 کروڑ روپے 11 ہزار 880 متاثرین میں تقسیم کئے گئے۔ پاک عرب کیس میں 8 جائیدادیں جن کی مالیت 3 ارب 90 کروڑ روپے ہے، متاثرین کو منتقل کی جائیں گی، جس سے 2,500 متاثرین کو فائدہ پہنچے گا۔ ایلیٹ ٹاؤن ہاؤسنگ سوسائٹی کیس میں بھی 2 ارب 18 کروڑ 10 لاکھ روپے پلی بارگین کے تحت 1,789 متاثرین کو ملیں گے۔
مزید یہ کہ نیب کی صوبائی ریونیو محکموں کے ساتھ بھی مشاورت جاری ہے تاکہ ملک بھر میں غیر قانونی قبضہ کی گئی تقریباً 5 کھرب روپے مالیت کی سرکاری زمین واپس حاصل کی جا سکے۔
