کھاد کی دستیابی اور قیمتیں حکومت پاکستان کی حکمت عملی

newsdesk
3 Min Read

وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ و تحقیق، رانا تنویر حسین نے فوجی فرٹیلائزر کمپنی لمیٹڈ (ایف ایف سی ایل) کے چیف ایگزیکٹو آفیسر جہانگیر پراچہ سے ملاقات کی، جس میں ملک بھر کے کسانوں کو کھاد کی بروقت اور مناسب قیمت پر فراہمی کو یقینی بنانے کے حوالے سے اہم امور پر گفتگو ہوئی۔

ملاقات کے دوران وفاقی وزیر نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت کسانوں کے مفادات کے تحفظ اور آنے والے کاشتکاری سیزن سے قبل کھاد کی دستیابی کو ہر صورت یقینی بنائے گی۔ انہوں نے ایف ایف سی ایل پر زور دیا کہ وہ دور دراز علاقوں کے کسانوں تک کھاد کی رسائی آسان بنانے کے لیے تمام ضروری اقدامات کرے اور قومی معیار کے مطابق کھاد کی کوالٹی برقرار رکھے۔

وفاقی وزیر نے مصنوعی قلت، ذخیرہ اندوزی اور بلیک مارکیٹنگ کی روک تھام پر بھی زور دیا، جو نہ صرف مارکیٹ میں عدم استحکام کا باعث بنتی ہیں بلکہ کسان کمیونٹی پر بھی بوجھ ڈالتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ زرعی شعبہ پاکستان کی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے اور کھاد کی سپلائی میں کسی بھی قسم کی رکاوٹ براہ راست فصلوں کی پیداوار اور غذائی سلامتی پر اثرانداز ہوتی ہے۔

رانا تنویر حسین نے واضح کیا کہ وزارت قومی غذائی تحفظ و تحقیق صنعت کے اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ قریبی رابطہ رکھے گی تاکہ سپلائی چین کو بہتر بنایا جا سکے، مقامی پیداوار کو فروغ دیا جائے اور شعبے کو زیادہ موثر و کسان دوست بنانے کے لیے پالیسی اصلاحات کا جائزہ لیا جائے۔

اس موقع پر ایف ایف سی ایل کے سربراہ جہانگیر پراچہ نے حکومت کی پالیسیوں پر مکمل تعاون کا یقین دلایا اور کہا کہ ان کی کمپنی کسانوں کی ضروریات بروقت اور مناسب قیمت پر پوری کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

ملاقات کے اختتام پر اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ زرعی شعبہ کی پائیدار ترقی اور کسانوں کو معیاری زرعی اجزا کی فراہمی کے لیے سرکاری و نجی شعبے کا تعاون مزید مضبوط کیا جائے گا، تاکہ کسانوں کی پیداوار اور آمدنی میں اضافہ ہو سکے۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے