وفاقی وزارت تعلیم و تربیت نے تعلیمی اصلاحات کے سفر میں ایک اہم پیش رفت کرتے ہوئے بنیادی تعلیمی مہارتوں کے فروغ کے لیے "3-ان-1 رپورٹ” کا اجرا کر دیا ہے۔ اس رپورٹ کا مقصد ملک کے ہر بچے کو معیاری تعلیم، خواندگی، حساب اور سماجی جذباتی تربیت فراہم کرنا ہے، تاکہ وہ کامیاب زندگی کے لیے ضروری مہارتیں حاصل کر سکیں۔
"بنیادی تعلیم سب کے لیے” کے موضوع پر ہونے والی کانفرنس وزارت تعلیم، وفاقی ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن اور نیشنل انسٹیٹیوٹ فار ایکسیلنس ان ٹیچر ایجوکیشن کے اشتراک سے منعقد ہوئی۔ اس میں وفاقی وزیر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی اور وزیر مملکت محترمہ وجیہہ قمر نے شرکت کی۔ تعلیمی پالیسی ساز، تحقیق کار اور ماہرین تعلیم اس اجلاس کا حصہ بنے اور تعلیم کے بنیادی شعبوں میں آگے بڑھنے کے لیے مشترکہ منصوبہ بندی کی۔
رپورٹ میں جدید تحقیق، نصاب کی بہتری کے نئے پہلو، اور عملی اقدامات شامل ہیں تاکہ اساتذہ اور طلبہ کو بہترین تعلیمی سہولیات فراہم کی جا سکیں۔ نیشنل انسٹیٹیوٹ فار ایکسیلنس ان ٹیچر ایجوکیشن کے پلیٹ فارم سے اسلام آباد کے اساتذہ کو مسلسل ڈیجیٹل تربیت، اے آئی ٹولز، ایڈٹیک حب اور اے ایس پی آئی آر پروگرام کی تحقیق پر مبنی رہنمائی فراہم کی جا رہی ہے۔ اس ذریعے سے تدریسی معیار اور تعلیمی نتائج میں نمایاں بہتری لانے کا عزم ظاہر کیا گیا۔
محترمہ وجیہہ قمر نے کہا کہ "بنیادی تعلیم معیاری اور مساوی تعلیمی مواقع تک رسائی کا اہم ذریعہ ہے۔” جبکہ ڈائریکٹر اکیڈمکس ایف ڈی ای رفاعت جبین کا کہنا تھا کہ "ہمارا ہدف اسلام آباد میں تعلیمی کمی کو صفر پر لانا ہے۔”
یہ رپورٹ نصاب میں شواہد پر مبنی اصلاحات، تعلیمی ٹیکنالوجی اور اساتذہ کے تعاون کو مؤثر انداز میں یکجا کرنے کی راہ ہموار کرتی ہے، جس سے بنیادی تعلیمی مہارتیں سب تک پہنچائی جا سکیں گی۔
