اقوام متحدہ پاکستان اور تھنک ٹینک ٹبادل لیب نے پاکستان کے پائیدار مستقبل کے لیے مالی سہولیات سے متعلق ایک اعلیٰ سطحی نشست کا اہتمام کیا، جس کا مقصد ملک کو قرضوں اور ماحولیاتی تبدیلی کے مسائل کے درمیان مالیات کے بحران سے نمٹنے کے عملی حل تلاش کرنا تھا۔
اس موقع پر اقوام متحدہ کے نمائندہ نوید حنیف نے سیویلیا کمٹمنٹ اور موسمیاتی و ترقیاتی مالیاتی ذرائع تک رسائی کے مختلف طریقہ کار پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے عالمی سطح پر دستیاب وسائل کے استعمال اور مالیاتی اصلاحات کی ضرورت پر زور دیا تاکہ پاکستان جیسے ممالک اپنی معاشی ترقی کے اہداف حاصل کر سکیں۔
تقریب میں سابقہ اقوام متحدہ انڈر سیکرٹری جنرل ڈاکٹر شمشاد اختر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو موجودہ قرض کے بحران سے نکل کر سبز اقتصادی منتقلی کی جانب بڑھنا چاہیے۔ انہوں نے ماحولیاتی بہتری اور شفاف مالی حکمت عملی اپنانے پر زور دیا جن کے ذریعے نہ صرف معیشت بلکہ سماج کو بھی فائدہ ہو سکتا ہے۔
اس نشست میں مختلف پالیسی سازوں، معاشی ماہرین، ماحولیاتی ماہرین اور نوجوانوں نے شرکت کی۔ تمام شرکاء نے اس بات پر اتفاق کیا کہ محض بحث مباحثے پر نہیں بلکہ عملی اقدامات پر بھرپور توجہ دی جائے تاکہ پاکستان کی مالی ضروریات کو موسمیاتی ترجیحات کے ساتھ ہم آہنگ کیا جا سکے اور درپیش چیلنجز کا مؤثر حل نکالا جا سکے۔
