لاہور میں سول سروسز اکیڈمی نے ہائر ایجوکیشن کمیشن کے افسران کے لیے خصوصی تربیتی پروگرام کا آغاز کیا ہے، جس کا مقصد سرکاری اداروں کی کارکردگی اور دیانت داری کو بہتر بنانا ہے۔ اس موقع پر مختلف اہم سرکاری شخصیات نے خطاب کرتے ہوئے اس اقدام کو ملک میں سرکاری شعبے میں اصلاحات اور صلاحیتوں کی تعمیر کے لیے ایک اہم سنگ میل قرار دیا۔
تقریب کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا، جس کے بعد معزز مہمانوں کا استقبال کیا گیا جن میں نیشنل اکیڈمی آف ہائر ایجوکیشن کے ڈائریکٹر جناب سلیمان احمد، ہائر ایجوکیشن کمیشن لاہور کے ریجنل سینٹر کے ڈائریکٹر جنرل جناب غلام نبی اور پہلی بار شریک ہونے والے ایچ ای سی افسران شامل تھے۔
ڈائریکٹر کپیسٹی بلڈنگ سول سروسز اکیڈمی، ڈاکٹر سید شبیر اکبر زیدی نے اکیڈمی کے تعلیمی سفر اور نئے تربیتی طریقہ کار پر تفصیلی پریزنٹیشن دی۔ انہوں نے بتایا کہ اکیڈمی روایتی لیکچر کی بجائے پریکٹیکل تجربے، فیلڈ اٹیچمنٹس اور کیس سٹڈی پر مبنی تعلیم پر توجہ دے رہی ہے، تاکہ افسران کو عملی مسائل کے حل کے لیے تیار کیا جا سکے۔ انہوں نے اکیڈمی کے نیشنل آؤٹ ریچ پروگرام کا بھی تعارف کرایا جس کا مقصد سول سروس میں شمولیت اور مساوات کو فروغ دینا ہے۔
چیف گیسٹ سلیمان احمد نے سول سروسز اکیڈمی کی تربیتی فکر میں تبدیلی اور عوامی خدمت کی قدر بڑھانے کی کوششوں کو سراہا۔ انہوں نے اس امر پر زور دیا کہ وقت کے ساتھ بدلتے ہوئے انتظامی منظرنامے میں سرکاری افسران کے لیے مسلسل سیکھنا اور مہارتوں میں اضافہ بے حد ضروری ہے۔
مہمانِ خصوصی غلام نبی نے بھی اس تربیتی پروگرام اور سول سروسز اکیڈمی کی حکمت عملی کو سراہا۔ انہوں نے خاص طور پر ادارہ جاتی دیانت داری اور اچھی کارکردگی کو فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیا اور سول سرونٹس کو قوانین، ضوابط اور اخلاقی اصولوں کی پاسداری کی تلقین کی۔
ڈائریکٹر جنرل سول سروسز اکیڈمی فرحان عزیز خواجہ نے اپنے خطاب میں سی ایس اے اور نیشنل اکیڈمی آف ہائر ایجوکیشن کے درمیان تعاون کی اہمیت اجاگر کی۔ انہوں نے کہا کہ مشترکہ سیکھنے، جدت اور صلاحیتوں کی تعمیر کے ذریعے پبلک سیکٹر چیلنجز خاص طور پر پائیدار ترقی کے اہداف (SDGs) کے حصول میں بہتر کارکردگی ممکن ہے۔
تقریب کے اختتام پر ڈائریکٹر جنرل سی ایس اے نے شرکاء سے اظہارِ تشکر کیا اور معزز مہمانوں کو یادگاری شیلڈز پیش کیں۔ اس تربیتی پروگرام سے ظاہر ہوتا ہے کہ سول سروسز اکیڈمی سرکاری شعبے کے افسران کو دیانت داری، موافقت پذیری اور بصیرت کے ساتھ انتظامی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے جدید رہنمائی فراہم کرنے کے عزم پر گامزن ہے۔
