کیمبرج انٹرنیشنل ایجوکیشن کی جانب سے پروفیسر کمال منیر کے اعزاز میں ایک اسٹیک ہولڈر عشائیہ منعقد ہوا جس میں ملک کے مختلف تعلیمی اداروں اور کیمپس سے وابستہ افراد نے شرکت کی۔ شرکاء میں کیمبرج کے فیکلٹی ارکان، ایل یو ایم ایس کے سینئر اکیڈمک، جی آئی کے آئی کے نمائندگان اور نسٹ کے ماہرین کے ساتھ ساتھ کیمبرج کے سابق طالب علم پاکستان میں موجود تھے۔اُزما یوسف بطور کنٹری ڈائریکٹر پاکستان مہمانوں کا پرتپاک استقبال کیا اور پاکستان میں تعلیمی معیارات کو فروغ دینے کے عزم پر زور دیا۔ عشائیے کے دوران گفتگو میں تعاون، تدریسی معیار اور تحقیقی شراکت کے طریقے زیرِ بحث آئے۔جس موقع پر وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات جناب احسن اقبال نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے اعلیٰ تعلیم کی مضبوطی اور پالیسی تعاون کی ضرورت پر زور دیا اور بتایا کہ قومی سطح پر ایسی شراکت داریوں کا فروغ اہمیت رکھتا ہے۔پروفیسر کمال منیر نے "مصنوعی ذہانت کے دور میں اعلیٰ تعلیم کا مستقبل” کے عنوان سے تشویش اور امید کی قوی تصویر پیش کی۔ انہوں نے یونیورسٹی آف کیمبرج کے تحقیقی تجربات اور مصنوعی ذہانت میں پیش رفت کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ یہ تبدیلیاں کس طرح تعلیمی تجربات کو نئے سرے سے ترتیب دے رہی ہیں اور تربیت و تحقیق میں نئے افق کھول رہی ہیں۔تقریب میں بات چیت اس بات پر مرکوز رہی کہ مصنوعی ذہانت کے اثرات کو منظم طریقے سے نصاب، تحقیق اور تدریسی طریقوں میں شامل کیا جائے تاکہ طلبہ اور اساتذہ دونوں فائدہ اٹھا سکیں۔ شرکاء نے مشترکہ منصوبوں اور تبادلِ خیال کے ذریعے پاکستانی جامعات کو مستقبل کے چیلنجز کے لیے تیار رکھنے پر اتفاق کیا۔کیمبرج انٹرنیشنل ایجوکیشن نے اس موقعے کو تعاون کے فروغ اور اعادۂ عہد کے طور پر دیکھا اور کہا کہ ایسے اجتماعات پاکستان میں تعلیمی اداروں اور عالمی شراکت داروں کے درمیان پائیدار تعلقات کے قیام میں مدد دیتے ہیں۔
