پاک تاجک ثقافتی ہفتہ کا شاندار آغاز

newsdesk
3 Min Read
لوک ورثہ اسلام آباد میں پاک تاجک ثقافتی ہفتہ کا شاندار آغاز، وزراء اور سفارتکاروں کی شرکت، موسیقی اور روایتی رقص کا شاندار مظاہرہ

لوک ورثہ، اسلام آباد میں منعقدہ پروگرام میں پاک تاجک ثقافتی ہفتہ باوقار انداز میں شروع ہوا جس میں وفاقی وزیر برائے ثقافت و قومی ورثہ اورنگ زیب خان خِچی، تاجکستان کی وزیر ثقافت سَتّورِیون مَطْلُبَخون اَمان زودا، وفاقی وزیر برائے مواصلات عبدالعلیم خان، تاجکستان کے سفیر، اعلیٰ حکومتی عہدیداران اور سفارتی حلقوں کے نمائندے، فنکار اور ثقافتی برادری کے نمایاں افراد موجود تھے۔تقریب کے خطاب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ یہ پروگرام دونوں بھائی ممالک کے درمیان دیرینہ تاریخی اور ثقافتی تعلقات کی مضبوط عکاسی کرتا ہے اور ثقافتی سفارتکاری علاقے میں امن، ہم آہنگی اور عوامی رابطوں کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آرٹ، موسیقی اور روایات کے تبادلے سے قومیں قریب آتی ہیں اور یہ تہوار نوجوان نسل کے لیے مثبت پیغام دیتی ہے۔ اس دوران پاک تاجک ثقافت کو مضبوط روابط کا ضامن قرار دیا گیا۔تاجکستان کی وزیر ثقافت نے تفصیل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور تاجکستان صرف جغرافیائی طور پر نزدیک نہیں بلکہ صدیوں پر محیط روحانی، لسانی، تاریخی اور ثقافتی روابط بھی موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان ربط حکمتِ عملی کی روش پر مضبوط ہوتا جا رہا ہے اور قیادت کی پالیسیوں کے تحت مختلف شعبوں میں تعاون میں اضافہ ایک مضبوط مثال ہے۔ وزیر نے پاکستان کی تاریخی جگہوں، لسانی تنوع اور ادبی میراث کی تعریف کی اور زور دیا کہ تاجک اور اردو شاعری بنیادی فکری اور ثقافتی ذرائع سے جنم لیتی ہے۔وزیراعظم کے مشیر برائے قومی ورثہ و ثقافت نے کہا کہ وزیراعظم نے اس ثقافتی اقدام کو سراہا ہے اور ہدایت دی ہے کہ باہمی ثقافتی تعاون کو فروغ دینے کے لیے پاکستان کی ایک بڑی ثقافتی ٹیم تاجکستان بھیجی جائے۔ انہوں نے تاجکستان کے سفیر کی کوششوں کو بھی خراجِ تحسین پیش کیا جنہوں نے ثقافتی روابط کو مضبوط بنانے میں نمایاں کردار ادا کیا۔وفاقی وزیر برائے مواصلات نے بھی شرکت کی اور تاجکستان کی ثقافت کی تعریف کی، مشترکہ ثقافتی پروگراموں کی تنظیم کو خوش آئند قرار دیا اور پاک تاجک ثقافتی ہفتہ کی کامیابی پر متعلقہ حکام اور سفیر کو مبارکباد دی۔ اس موقع پر لوک موسيقى، روایتی رقص اور ثقافتی مظاہرے نے شرکاء کو محظوظ کیا اور تقاریب نے حاضرین کے دل جیت لیے۔تقریب کے اختتام پر شرکاء نے اس عالمی سطح کے تبادلوں کو علاقائی امن اور ثقافتی سمجھ بوجھ کے لیے ایک اہم سنگِ میل قرار دیا۔ اس پروگرام کو پاک تاجک ثقافت کے فروغ اور دوطرفہ تعلقات کی مزید گہرائی کے لحاظ سے اہم پیش رفت سمجھا جا رہا ہے۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے