بچوں کے لیے پالیسی میں شواہد کی اہمیت

newsdesk
2 Min Read
اسلام آباد میں یونیسف اور پاکستان انسٹی ٹیوٹ برائے اقتصادی ترقی کی میٹنگ میں بچوں کے لیے شواہد پر مبنی پالیسی سازی اور تحقیقی نتائج پر گفتگو ہوئی۔

یونیسف نے پاکستان انسٹی ٹیوٹ برائے اقتصادی ترقی کے ساتھ اسلام آباد میں ایک اجلاس منعقد کیا جس میں پالیسی ساز، محققین، تعلیمی حلقوں اور ترقیاتی شراکت داروں نے شرکت کی۔ اجلاس کا مقصد بچوں کے مفاد میں شواہد کی بنیاد پر فیصلوں کی صلاحیت کو تقویت دینا اور تحقیقاتی و اندازہ کاری کے نتائج کا باہمی تبادلہ تھا۔شرکاء نے مختلف تحقیقی رپورٹس اور اندازہ کاریوں کے خلاصے پیش کیے تاکہ پالیسی سازوں کو عملی نوعیت کے شواہد فراہم کیے جائیں۔ اس عمل میں شواہد برائے پالیسی کو مرکزی حیثیت دی گئی تاکہ بچوں کے لیے منصوبہ بندی اور نفاذ میں واضح بہتری لائی جا سکے۔اجلاس کے دوران مکالمہ اور سیکھنے کے مواقع نے یہ واضح کیا کہ تحقیق اور اندازہ کاری کس طرح مؤثر پالیسیوں اور پروگراموں کی تشکیل میں معاون ثابت ہوتی ہیں۔ شریک اداروں نے تجربات اور سفارشات کا اشتراک کیا تاکہ سرکاری اور غیر سرکاری سطح پر نظامی بہتری ممکن ہو سکے۔شرکاء نے اس بات پر زور دیا کہ شواہد کی بنیاد پر پالیسیاں بنانے سے وسائل کا بہتر استعمال، پروگراموں کی مؤثریت اور بچوں کے نتائج میں قابلِ قدر بہتری ممکن ہے۔ اسی مشترکہ سوچ کے تحت نظام سازی اور پالیسی ترتیب دینے کے عمل میں تعاون کو بڑھا کر عملی اقدامات کی ضرورت پر اتفاق ظاہر کیا گیا۔یہ اجلاس بچوں کے حقوق اور فلاح و بہبود کے لیے قابلِ عمل اور شواہد پر مبنی حکمتِ عملی وضع کرنے کی سمت اہم قدم قرار پایا، جس کا مقصد آئندہ پالیسی سازی میں تحقیق کو مستقل حیثیت دینا ہے۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے