قائداعظم یونیورسٹی اسلام آباد کے شعبہ نباتات کی پلانٹیرین انجمن نے ۱۱ دسمبر ۲۰۲۵ کو عالمی پہاڑوں کا دن منایا اور گلیشیئرز کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ اس موقع پر منعقدہ تقریب میں بین الاقوامی موضوع کے تحت گلیشیئرز کے زرعی، آبی اور معاشی اثرات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔تقریب میں پروفیسر ڈاکٹر شجاع الملک خان، پروفیسر ڈاکٹر مشتاق احمد، پروفیسر ڈاکٹر حسن جاوید چوہدری، پروفیسر ڈاکٹر عبدالصمد ممتاز، پروفیسر ڈاکٹر عمر مسعود قریشی، پروفیسر ڈاکٹر محمد فاروق منیس اور ڈاکٹر ملکہ صبا سمیت متعدد اساتذہ و محققین نے شرکت کی اور اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ شرکاء نے گلیشیئرز کے تیز رفتار تحلیل اور اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والے پانی کے تحفظ اور خوراکی سکیورٹی کے چیلنجز پر تفصیلی بات کی۔ماہرین نے واضح کیا کہ گلیشیئرز نہ صرف پہاڑی علاقوں کے لیے پانی کے مستقل ذخائر ہیں بلکہ زرعی پیداوار، ندی نالوں کا بہاؤ اور مقامی لوگوں کی معاشی بقا کے لیے کلیدی حیثیت رکھتے ہیں۔ مقررین نے کہا کہ گلیشیئرز کی حفاظت ہر سطح پر ایک مشترکہ ذمہ داری ہے اور فوری حفاظتی اقدامات درکار ہیں تاکہ مستقبل میں پانی اور خوراک کے مسائل سے محفوظ رہا جا سکے۔تقریب میں شرکاء نے اس بات پر زور دیا کہ گلیشیئرز کی حفاظت کے بغیر پہاڑی علاقوں کی معیشت اور ثقافتی شناخت بھی خطرے میں آ سکتی ہے۔ گلیشیئرز کی حفاظت کے لیے تحقیق، مقامی شعور بیداری اور تعلیمی اداروں کے ذریعے عملی مہمات کی ضرورت پر اتفاق کیا گیا۔قائداعظم یونیورسٹی کی پلانٹیرین انجمن نے اگلے اقدامات میں مقامی کمیونٹیز کے ساتھ شراکت اور تعلیمی ورکشاپس کے انعقاد کا اعلان کیا تاکہ گلیشیئرز کی حفاظت کے حوالے سے مستقل اور مؤثر کردار ادا کیا جا سکے۔
