ملک کو چائے میں خود کفیل بنانے کے لیے نئی قومی حکمتِ عملی

newsdesk
4 Min Read

پاکستان نے پہلی گھریلو چائے کمرشلائزیشن حکمتِ عملی متعارف کر دی

پاکستان نے اپنی پہلی گھریلو چائے کمرشلائزیشن حکمتِ عملی کا آغاز کر دیا ہے، جس کا مقصد مقامی سطح پر چائے کی پیداوار کو فروغ دینا اور درآمدات پر انحصار کم کرنا ہے۔ اقوامِ متحدہ کے فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن کی تکنیکی معاونت سے تیار کی گئی یہ حکمتِ عملی خیبر پختونخوا میں پائیدار اور موسمیاتی لحاظ سے موزوں چائے کی کاشت کے ذریعے دیہی معیشت کو مضبوط بنانے، روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور ایک جدید، مربوط اور منافع بخش چائے کی صنعت قائم کرنے کی طرف اہم قدم ہے۔

حکمتِ عملی کا پہلا مرحلہ مانسہرہ میں شروع ہو رہا ہے، جہاں چھ سو ایکڑ رقبے پر لاکھوں پودے منتقل کیے جائیں گے۔ کسانوں کو جدید کاشتکاری طریقے سکھائے جائیں گے جبکہ چھوٹے لیکن موثر پروسیسنگ یونٹس کا قیام فصل کے بعد نقصانات میں کمی اور چائے کے معیار میں بہتری لائے گا۔ حکومت کی جانب سے بغیر سود قرضوں کی فراہمی کسانوں کے لیے چائے کو ایک دیرپا اور فائدہ مند فصل کے طور پر اپنانے میں معاون ثابت ہوگی۔

ابتدائی مرحلے کے نتیجے میں ہزاروں روزگار کے مواقع پیدا ہونے کی توقع ہے، جبکہ آنے والے برسوں میں پیداوار بڑھنے کے ساتھ ساتھ یہ منصوبہ ہزاروں دیہی خاندانوں کی معاشی بہتری کا سبب بنے گا۔ چائے کی مقامی صنعت کے ارتقا سے زراعت، تجارت، خواتین کی معاشی شمولیت اور دیہی ترقی کے کئی نئے مواقع سامنے آئیں گے۔

وفاقی حکام نے اس پیش رفت کو پاکستان کے لیے ایک منفرد موقع قرار دیا، جس کے ذریعے نہ صرف درآمدی اخراجات میں کمی آئے گی بلکہ ماحول دوست کاشتکاری، مٹی کے کٹاؤ میں کمی، موسمیاتی مزاحمت اور مقامی برانڈز کو فروغ جیسے فوائد بھی حاصل ہوں گے۔

ایف اے او کے نمائندگان نے حکومت کے ساتھ مضبوط شراکت داری کو سراہتے ہوئے اس بات کا اعادہ کیا کہ ادارہ تکنیکی معاونت، تحقیق، کسانوں کی تربیت، اور نجی شعبے و ترقیاتی شراکت داروں کے ساتھ رابطوں کے ذریعے اس منصوبے کی بھرپور تکمیل میں تعاون جاری رکھے گا۔ ماہرین کے مطابق پاکستان کی زمین، موسم، تحقیقی صلاحیت اور کسانوں کی دلچسپی اسے چائے پیدا کرنے والے ممالک کی صف میں شامل کر سکتی ہے۔

بین الاقوامی ماہرین نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان معیاری آرتھوڈوکس چائے پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، جو عالمی اور مقامی صارفین کی موجودہ ترجیحات سے ہم آہنگ ہے۔ اس تبدیلی سے نہ صرف پاکستان قیمتی زرمبادلہ بچا سکے گا بلکہ مقامی معیشت، کسان برادری اور ماحول کو بھی متوازن فائدہ پہنچے گا۔

اس حکمتِ عملی کے آغاز کے ساتھ ہی پاکستان ایک نئے دور میں داخل ہو رہا ہے—جہاں چائے مقامی کسان پیدا کریں گے، دیہی معیشت مضبوط ہوگی، اور ملک زرعی خود کفالت کے نئے مراحل طے کرے گا۔

Read in English: Pakistan Unveils First Domestic Tea Commercialization Strategy to Build a Home Grown Tea Industry

Share This Article
1 تبصرہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے