راولپنڈی میں ۸ دسمبر ۲۰۲۵ کو منعقدہ بڑے عوامی جلسے میں وفاقی پارلیمانی سیکرٹری ان فارن اور براڈ کاسٹنگ دانیال چوہدری نے واضح الفاظ میں کہا کہ قوم اپنی مسلح افواج کے ساتھ کھڑی ہے اور ہر وہ بیانیہ ناقابلِ قبول ہے جو ریاستی اداروں کو کمزور کرنے کی کوشش کرے۔ اس موقع پر دانیال چوہدری نے عسکری حمایت کی اہمیت کو اجاگر کیا اور عوامی یکجہتی کا پیغام دیا۔انہوں نے کہا کہ "دہشت گردوں کے ساتھ بات چیت تجویز کرنا کوئی پالیسی نہیں بلکہ ہر اس فوجی کے خون کے ساتھ غداری ہے جس نے اس وطن کے لیے اپنی جان دی۔” دانیال چوہدری نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ عسکری حمایت میں کوئی وچار یا نرم رویہ برداشت نہیں کیا جائے گا اور ملک کے تحفظ کے لیے اقدامات جاری رہیں گے۔پارلیمانی سیکرٹری نے سیاسی تنقید کو "خطرناک حماقت” قرار دیا اور کہا کہ ایسے بیانات دشمن کے مفادات میں کام کرتے ہیں۔ انہوں نے مسلح افواج کی حالیہ آپریشنل کامیابیوں کی تعریف کی اور انہیں چیف آف ڈیفنس فورسز جنرل عاصم منیر کی قیادت میں حاصل کیے گئے اہم نتائج قرار دیا، اس ضمن میں عسکری حمایت کو قومی عزم کی علامت بتایا گیا۔۹ مئی کے واقعات کے تناظر میں دانیال چوہدری نے ان حملوں کو "قومی خودمختاری پر منظم حملہ” قرار دیا اور کہا کہ یہ سب بیرونی مفادات کی تکمیل کے لیے کیے گئے اقدامات تھے۔ انہوں نے واضح کیا کہ جو سیاسی عناصر غیرملکی بیانیوں سے ہم آہنگی ظاہر کرتے ہیں اور ایسی کاروائیوں کو تعریف ملتی ہے وہ محض حزبِ اختلاف نہیں بلکہ ملک دشمن ایجنڈے کے وسیلے بن جاتے ہیں، اور قوم نے اس سوچ کو مسترد کر دیا ہے۔جلسے میں شریک عوامی ردِعمل نے مظبوط عزم کا اظہار کیا اور مسلح افواج کے ساتھ مکمل یکجہتی دکھائی، جس سے یہ پیغام گیا کہ عسکری حمایت عوامی سطح پر پائیدار ہے اور ریاستی استحکام کو کمزور کرنے والی کسی بھی کوشش کا مقابلہ کیا جائے گا۔
