۵ دسمبر ۲۰۲۵ کو اسلام آباد میں ہیلتھ سروسز اکیڈمی اور اقوامِ متحدہ برائے آبادی پاکستان کے مشترکہ میزبان اجلاس میں قومی اور صوبائی قائدین نے شرکت کرتے ہوئے بی ایس مڈوائفری ادارہ جاتی منظوری چیک لسٹ کا مفصل جائزہ لیا۔ اجلاس کا مقصد ملک بھر میں مڈوائفری تعلیم کے ایک جیسے تعلیمی معیار کو یقینی بنانا تھا تاکہ تعلیمی ادارے عالمی اور قومی معیار کے مطابق قابلِ اعتماد فارغ التحصیل مرتب کریں۔شرکاء میں وفاقی محکمہ برائے قومی صحت، ضوابط و ہم آہنگی کی نمائندگی کرتے ہوئے ڈاکٹر صبین افزل، گلگت بلتستان کے ڈائریکٹر جنرل برائے صحت ڈاکٹر سید صادق شاہ، وزارتِ قومی صحت کی معاون ڈاکٹر بینش، آزاد جموں و کشمیر کی شعبۂ ماں و بچہ نگہداشت کی ڈائریکٹر ڈاکٹر فرحت شاہین، خیبرپختونخوا کی ڈائریکٹر جنرل نرسنگ محترمہ اختر بانو، ہیلتھ سروسز اکیڈمی کی پروفیسر و ڈیڑکٹر اسکول آف نرسنگ اینڈ مڈوائفری ڈاکٹر مریم ثرفراز اور اقوامِ متحدہ برائے آبادی پاکستان کی پروگرام اینالسٹ ڈاکٹر نائلہ یاسمین شامل تھیں جنہوں نے ادارہ جاتی منظوری کے مختلف گوشوں پر اپنے مشاہدات پیش کیے۔مذاکرات کے دوران واضح اکریڈیشن معیار کی فوری ضرورت، مضبوط صحت گورننس اور تعلیمی اداروں کے لیے مؤثر سپورٹ سسٹمز پر زور دیا گیا تاکہ مڈوائفری تعلیم کے معیار میں یکسانیت آئے اور طلبہ کو عملی طور پر صحیح تربیت مل سکے۔ شرکاء نے اس بات پر اتفاق کیا کہ معیار سازی، نگرانی اور صلاحیت سازی کے پروگرام مڈوائفری تعلیم کے معیار کو بہتر کرنے کے بنیادی ستون ہیں۔اجلاس کے اختتام پر گلگت بلتستان کے سیکرٹری صحت مسٹر آصف اللہ خان نے گفتگو میں مڈوائفری تعلیم کی قومی اہمیت، کوالٹی اشورنس اور صلاحیت سازی کے ذریعے ماں اور نوزائیدہ بچوں کی صحت کے اعدادوشمار بہتر بنانے کی ترجیح پر زور دیا اور قیادت کی وابستگی کو دوہرایا۔ شرکاء نے آئندہ عملی اقدامات اور صوبائی سطح پر نفاذ کے لیے تعاون کی یقین دہانی بھی کرائی۔یہ کوشش مڈوائفری تعلیم کو مضبوط بنانے اور ہر خاتون کو باعزت، معیاری نگہداشت فراہم کرنے کے عزم کی عکاس ہے تاکہ ہر نوزائیدہ بچے کو زندگی کے ابتدائی لمحات سے بہترین شروعات ملے۔ اجلاس نے یہ عزم اجاگر کیا کہ ادارہ جاتی منظوری، تربیت اور مانیٹرنگ کے ذریعے مڈوائفری تعلیم کو موثر اور قابلِ اعتبار بنایا جائے گا۔
